تعلیم یافتہ قومیں سپر پاور بن گئیں ہم آج بھی کشکول لئے پھرتے ہیں: قائد متحدہ
حیدرآباد (نوائے وقت رپورٹ + نیٹ نیوز) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک ریاض حسین نے گذشتہ روز حیدر آباد میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے نام پر بننے والی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ دیا جو دو سال کے عرصے میں مکمل ہو جائے گی۔ اس میں 17 شعبے اور ایک میڈیکل کالج بھی ہو گا۔ سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ یونیورسٹی کے قیام میں تعاون کے لئے آصف زرداری صاحب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہمارے اور آصف زرداری کے درمیان غلط لوگ نہ آتے تو سندھ کو میں چار چاند لگا دیتا۔ انہوں نے کہا آصف زرداری نائن زیرو آکر اچھی باتیں کر کے گئے تھے پھر ہمارے درمیان کچھ برے لوگ آگئے جنہوں نے ہمیں جدا کر دیا۔ وزیراعظم نے بھی آج کہا کہ مل ملا کر چلو تو زیادہ بہتر ہوتا ہے، زرداری صاحب آپ کے دور حکومت میں ہی یونیورسٹی کا اعلان ہو جاتا تو زیادہ اچھا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ یونیورسٹی صرف اردو بولنے والوں کی نہیں ہر زبان بولنے والا اس میں د اخلہ لے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا یونیورسٹی میں داخلے صرف الطاف حسین کے رشتہ داروں کو نہیں ملیں گے بلکہ صرف اور صرف میرٹ پر داخلے ہونگے۔ الطاف حسین نے کہا کہ تعلیم ہی انسان میں برد باری اور برداشت پیدا کرتی اور ترقی کی راہیں کھولتی ہے۔ تعلیم حاصل کرنیوالی قومیں آج سپر پاور بن گئیں لیکن ہم 68 سال بعد بھی کشکول لیکر گھوم رہے ہیں۔ میری اللہ سے دعا تھی کہ مجھے ایک صاحب ثروت روحانی بھائی دے، اللہ نے ملک ریاض کی صورت میں میری دعا پوری کی، اللہ نے ملک ریاض کو فرشتہ بنا کر بھیجا اور حیدر آباد میں یونیورسٹی کی بنیاد رکھی گئی۔ الطاف حسین نے کہا کہ ملک ریاض حیدر آباد شہر آپکا ہوا، ایک دستر خوان لگائیں یا سو، ایم کیو ایم حیدر آباد میں جگہیں تلاش کر کے دے جہاں بحریہ دستر خوان بنائے جائیں۔ دستر خوان اردو اور سندھی ہر زبان بولنے والوں کیلئے ہو۔ الطاف حسین نے ایم کیو ایم رہنماؤں کو ہدایت کی کہ شکارپور میں شہید ہونے والوں کی یاد میں کل ایم کیو ایم بھی ملک بھر میں سیاہ جھنڈے لگائیں۔ اس سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض حسین نے کہا کہ میں قائد ایم کیو ایم الطاف حسین کی خواہش پر گورنر ہائوس ہاکی ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لئے گیا تھا جہاں گورنر صاحب کو پریشان پایا اور استفسار کرنے پر معلوم ہوا کہ الطاف بھائی کی دیرینہ خواہش ہے کہ حیدرآباد میں کوئی یونیورسٹی بنے مگر معاملہ کھٹائی میں ہے ۔ میں نے فوراً اس عزم کا اعادہ کیا کہ یونیورسٹی میں بنوائوں گا اور میں فوراََپیپلز پارٹی کے شریک چیئرپرسن آصف زرداری سے ملاقات کے لئے گیا اور انہیں صورتحال سے آگاہ کیا جنہوں نے مکمل تعاون کا یقین دلایا بلکہ اس کے لئے زمین بھی حکومتِ سندھ سے مفت عطیہ کرانے کی یقین دہانی کروائی مگر ہم نے مارکیٹ ریٹ سے زیادہ رقم یعنی 40 کروڑ روپے ادا کر کے یہ زمین خریدی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں تمام قومیتوں کے لوگ تعلیم حاصل کریں گے اور یہاں الطاف حسین کے نام پر 50 میرٹ سکالر شپس بھی بحریہ ٹائون سپانسر کرے گا۔ جس پر الطاف حسین نے جواباً ان سکالر شپس کو میرٹ پہ دینے کے لئے ایک کمیٹی بنانے کا اعلان کر دیا۔ ملک ریاض نے خواہش ظاہر کی کہ ان کو رئیل اسٹیٹ ٹائیکون کی بجائے ویلفئیر ٹائیکون کے طور پر یاد رکھا جائے اور یہ کہ انکا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ابتدائی مرحلہ کی 50 ایکڑ زمین کو بڑھا کر 80 ایکڑ محض اسلئے خریدا گیا ہے تا کہ اس کے ساتھ ساتھ سیکنڈری سکول، میڈیکل کالج او ر ورلڈ کلاس ہسپتال بھی بنایا جائیگا۔ ملک ریاض نے کہا کہ دنیا میں تمام بڑے شہر یونیورسٹیوں نے ہی بنائے اور آباد کئے ہیں۔ انہوں نے حیدرآباد میں ایک ماہ کے اندر پانچ بحریہ دسترخوان کھولنے کا بھی عندیہ دیا اور "الطاف حسین انشیٹیو برائے سیف اینڈ کلین ڈرنکنگ واٹر" کا بھی اعلان کیا جسے سب نے سراہا۔ الطاف حسین یونیورسٹی میں فارمیسی ، میڈیکل ، سکول آف بزنس، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ماس کمیونی کیشن سمیت تمام شعبہ جات میں تعلیم دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ یورپی اور مغربی ممالک نے صرف اور صرف تعلیم کے زور پر ہی ترقی کی ہے۔امریکا میں 10 لاکھ شہریوںمیں سے 4 ہزار اور جاپان کے دس لاکھ میں 5ہزار نوجوان سائنس دان بنتے ہیں جبکہ اسلامی دنیا کے 21 لاکھ لوگوں میں سے صرف 230 لوگ سائنس کی تعلیم حاصل کر پاتے ہیں، امریکہ میں اس وقت 22 لاکھ فل ٹائم ریسرچ سکالرز ہیں جبکہ 22 ممالک پر مشتمل پوری عرب دنیا میں ان کی تعداد صرف 35 ہزار ہے، یورپ اپنی آمدنی کا 5 فیصد تحقیق اور تعلیم پر خرچ کر رہا ہے جبکہ اسلامی دنیا تعلیم پر اپنے جی ڈی پی کا صرف اعشاریہ دو فیصد تعلیم پر خرچ کرتی ہے، دنیا کی ان دو سو عظیم یونیورسٹیوں میں دو یونیورسٹیاں اسلامی دنیا سے تعلق رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا میں نے واشنگٹن پوسٹ میں بل گیٹس کی آخری تقریر پڑھی تو میری آنکھوں میں بھی آنسو آگئے، آپ ذرا سوچئے خیرات، صدقہ اور فلاح و بہبود اسلام میں عبادت کی حیثیت رکھتی ہے لیکن دنیا کے سب سے بڑے مخیر کا اعزاز کسی مسلمان کو نصیب نہ ہوا، دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں تین مسلمان بھی شامل تھے لیکن لوگوں کی خدمت کرنے کی سعادت اللہ تعالیٰ نے بل گیٹس کو عطا فرمائی۔ امریکہ اور یورپ بل گیٹس جیسے لوگوں کی وجہ سے ہم پر غالب ہیں۔ یورپ اور امریکہ کے پاس بڑے انسان ہیں جبکہ عالم اسلام بڑے تاجروں بڑے بیوپاریوں اور بڑے صنعتکاروں کی غلاموں کی زندگی گزار رہا ہے۔ بحریہ ٹائون کے سکولوں میں 22,600 بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ میں نے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی مسجدیں بنانی شروع کر دیں، لاہور میں دنیا کی ساتویں بڑی مسجد بنائی اور کراچی میں ہم اب دنیا کی تیسری بڑی مسجد بنا رہے ہیں جس میں آٹھ لاکھ نمازی بروقت نماز ادا کرسکیں گے اور میں نے اس کے ساتھ ساتھ ملک کی سب سے بڑی یونیورسٹیاں بنانا شروع کردیں، ہم آج ملک کی اس پہلی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں۔ تقریب سے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے خطاب کیا کرتے ہوئے کہا کہ حیدر آباد میں یونیورسٹی کا قیام الطاف حسین کا خواب تھا۔ یہ یونیورسٹی غریب اور مڈل کلاس طالب علموں کیلئے گورنمنٹ یونیورسٹیز سے بھی سستی ہو گی اور پبلک سیکٹر کی یونیورسٹیوں کی طرح یہاں پر سکالر شپس بھی دئیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے ملک صاحب کو کہا کہ ایک ایسی ہی یونیورسٹی کراچی میں بھی بنا دیں تو وہ اس پر بھی مان گئے اسلئے میں انکا بے حد مشکور ہوں۔ گورنر سندھ نے بتایا کہ الطاف بھائی کی طرف سے نوابشاہ میں بے نظیر بھٹو کے نام پر یونیورسٹی بنانے کی گزارش کو بھی ملک صاحب نے کمال مہربانی سے منظور کر کے سندھ کے تاریخی علمی سنگ میل کی بنیاد رکھ دی ہے۔