سعودی کابینہ میں وسیع رودبدل‘ انٹیلی جنس سربراہ‘ قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری جنرل‘ دو گورنر تبدیل
ریاض (آن لائن+ نیٹ نیوز) سعودی عرب کے نئے فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز نے اقتدار سنبھالنے کے ایک ہفتے بعد ملک کی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کر دیا۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق انہوں نے ملک میں انٹیلی جنس کے سربراہ اور قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری جنرل کو بھی تبدیل کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ مکہ اور ریاض کے گورنر بھی بدل دئیے ہیں۔ تاہم دفاع، تیل اور خارجہ امور جیسی اہم وزارتوں کے ذمہ داران اپنی جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہے ہیں۔ شاہی فرمان کے مطابق خالد بن بندر بن عبدالعزیز کی جگہ جنرل خالد بن علی کو ملک کے خفیہ ادارے کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے جن کا عہدہ وزیر کے برابر ہوگا۔ ایک اور فرمان میں سابق شاہ عبداللہ کے بھتیجے اور امریکہ میں 22 برس تک سعودی عرب کے سفیر رہنے والے شہزادہ بندر بن سلطان کو قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری جنرل اور بادشاہ کے مشیر کے عہدوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ شاہ سلمان نے فرمانروا بننے کے چند گھنٹے بعد ہی اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو ملک کا نیا وزیر دفاع مقرر کیا تھا۔ 79 سالہ شاہ سلمان نے اپنے سوتیلے بھائی اور سابق فرمانروا کے دو بیٹوں کو بھی برطرف کیا ہے۔ ان میں سے شہزادہ مشعال مکہ اور شہزادہ ترکی دارالحکومت ریاض کے گورنر تھے تاہم شاہ عبداللہ کے ایک اور بیٹے شہزادہ متعب نیشنل گارڈ کے انچارج وزیر کی حیثیت برقرار رکھنے میں کامیاب رہے ہیں تاہم ملک کے وزیرِ تیل علی النعیمی، وزیرِ خارجہ شہزادہ سعود الفیصل اور وزیرِ خزانہ ابراہیم العصاف کو ان کے عہدوں پر برقرار رکھا گیا ہے۔ اس وقت سعودی عرب اندرونی اور بیرونی طور پر کئی مشکلات کے گھیرے میں ہے اور شاہ سلمان کی اولین ترجیح ملک میں سکیورٹی کی صورتحال کو قائم رکھنا ہے اور ممکن ہے کہ اس عمل کے تحت شاہ عبداللہ کے برعکس شاہ سلمان خطے کے تنازعات میں مداخلت کرنے پر قدرے کم مائل ہوں۔ شہزاد خالد الفیصل کو گورنر مکہ شہزادہ فیصل بن بندر کو گورنر ریاض مقرر کر دیا گیا۔ شاہی حکم نامے کے مطابق ڈاکٹر یحییٰ بن عبد اللہ سعودی مجلس شوریٰ کونسل کے نائب سپیکر، احمد بن عقیل الخطاب وزیر صحت، ڈاکٹر عادل الطریفی وزیر اطلاعات و ثقافت، عبدالرحمان الفاضلی وزیر زراعت اور ڈاکٹر عظام الدخیل وزیر تعلیم مقرر کئے گئے ہیں۔ مزید برآں صباح نےوز کے مطابق سعودی عرب کے سرکاری ملازمین کے لیے دو ماہ کی اضافی تنخواہ کے برابر فراخ دلانہ بونس اور دیگر ادائیگیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس اعلان سے مستفید ہونے والوں میں علما کے علاوہ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین بھی شامل ہوں گے۔ سرکاری ملازمین کے لئے اس خوشگوار پیکیج کی منظوری شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے دی گئی ہے۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے حکم دیا ہے کہ بشمول فوجی و سول حکام تمام سرکاری ملازمین کو دو بنیادی تنخواہیں فوری ادا کی جائیں۔ نیز مملکت کے اندر اور باہر موجود تمام سعودی طلبہ و طالبات کو بھی دو ماہانہ وظائف کی یک مشت ادائیگی کر دی جائے۔ شاہی فرمان کے مطابق سوشل انشورنس کی رقومات کی دوماہ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ معذوری کے شکار شہریوں کو بھی اسی حساب سے ادائیگی کی جائے۔ شاہی فرمان میں سعودی وزارت برائے سماجی امور سے منسلک خیراتی اداروں کو بھی مجموعی طور پر دو ارب سعودی ریال کی خطیر رقم ادا کر دی جائے۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ایسے تمام قیدیوں کے لیے بھی رعایتوں کا اعلان کیا ہے جنہیں پبلک معاملات میں کوتاہیوں کی باعث سزا یا جرمانہ کی سزا ملی ہے۔ ان قیدیوں کے پانچ لاکھ ریال تک کے جرمانوں کو معاف کیا جا رہا ہے تاہم ان میں شامل غیر ملکی قیدیوں کو رہائی کے بعد ڈی پورٹ کر دیا جائے گا اور انہیں دوبارہ سعودی عرب آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ عوام کے لئے ان خوش کن اعلانات کے علاوہ ایک ٹویٹ پیغام میں شاہ سلمان نے کہا ہے کہ ”پیارے شہریو، آپ کا حق اس سے بھی زیادہ ہے، میں نے جو اعلان کیا ہے یہ کافی نہیں ہے“۔ اپنے ٹویٹ پیغام میں شاہ سلمان نے اللہ سے دعا کی ہے کہ انہیں اللہ رب العزت دین و ملت کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔ انہوں نے عوام سے بھی اپنے لئے دعاو¿ں کی اپیل کی ہے۔
سعودی کابینہ