• news

این اے 122 لوکل کمشن کیخلاف کارروائی‘ دوبارہ تحقیقات کیلئے عمران کی درخواست مسترد‘ ایاز صادق کی سات فروری کو طلبی

لاہور (وقائع نگار خصوصی) الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم ملک نے لاہور کے حلقہ این اے 122 کے معاملات کی دوبارہ تحقیقات کرانے اور میڈیا پر بیان سے متعلق لوکل کمشن کیخلاف کارروائی کرنے کیلئے عمران خان کی درخواست خارج کردی ہے۔ فاضل ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ فریقین میڈیا ٹرائل کی بجائے اپنا اپنا کیس لڑیں۔ ٹربیونل نے درخواست پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ لوکل کمشن کو میڈیا پر بیان نہیں دینا چاہئے تھے، ویسے بھی لوکل کمشن کے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ ٹربیونل سچائی سامنے لانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیگا۔ ٹربیونل اپنا کام کسی دباﺅ کے بغیر شفاف انداز میں نمٹائے گا۔ حلقہ میں دھاندلی ہوئی ہے یا نہیں اسکا فیصلہ کرنا ٹربیونل کا کام ہے۔ ٹریبونل نے عمران خان کی طرف سے ووٹوں کے دوبارہ معائنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فیصلے میں کہا ہے کہ ٹریبونل کمشن کی رپورٹ کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کریگا کہ دوبارہ معائنہ کی ضرورت ہے یا نہیں۔ عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ غلام حسین اعوان نے این اے 122میں دھاندلی کی تحقیقات شفاف طریقے سے نہیں کی، فیصلہ سے قبل ہی میڈیا پر دھاندلی سے متعلق بیان دے دیا۔ اس بارے میں فیصلہ کرنا کمشن کا نہیں ٹریبونل کا اختیار ہے لہٰذا دوبارہ تحقیقات کا حکم دیکر لوکل کمشن کےخلاف کارروائی کی ہدایت کی جائے ۔ سردار ایاز صادق کے وکیل نے عمران خان کے وکیل کے دلائل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو حقائق تسلیم کرنے چاہئیں۔ عدالت نے مزید سماعت 7 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو بیان ریکارڈ کروانے کےلئے طلب کرلیا۔ این این آئی کے مطابق سردار ایاز صادق کے وکیل نے موقف اپنایا کہ الزامات بے بنیاد ہیں، اب شکست کے خوف سے عمران خان لوکل کمیشن پر اعتراضات اٹھا رہے ہیں، ایک بار انکوائری ہونے کے بعد دوبارہ نہیں کرائی جا سکتی۔ ٹربیونل نے عمران خان کی دوبارہ لوکل کمشن مقرر کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ الیکشن ٹربیونل لوکل کمیشن کے کنڈکٹ کا خود جائزہ لے گا اگر شکایات درست ثابت ہوئیں تو حکم جاری کیا جائیگا۔ سردار ایاز صادق کے وکیل نے گواہ پیش کرنے سے انکارکرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سردار ایاز صادق آئندہ تاریخ پر اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔ نجی ٹی وی اور آئی این پی کے مطابق فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ٹربیونل سچائی کو سامنے لانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیگا۔ کمشن سربراہ کو میڈیا کے سامنے بیان نہیں دینا چاہئے تھا۔ سردار ایاز صادق کے وکیل نے درخواست جمع کرائی کہ ایاز صادق خود آکر اپنا بیان ریکارڈ قلمبند کرانا چاہتے ہیں جس پر ٹریبونل نے درخواست منظور کرتے ہوئے ایاز صادق کو 7 فروری طلب کرلیا۔ ایاز صادق کے وکیل نے کہاکہ درخواست کی شنوائی کے دوران میڈیا کو بھی اندر آنے کی اجازت دی جائے کیونکہ بند کمرے میں بات کچھ ہوتی ہے اور باہر جا کر میڈیا کوکچھ اور منظر دکھایا جاتا ہے۔ عدالت نے وکیل کی درخواست کو غوروفکر کیلئے منظور کرلیا۔
این اے 122


ای پیپر-دی نیشن