پنجاب بنک کی شکایت: ایف آئی اے نے7 نادہندگان کے خلاف مقدمے درج کر لئے، گرفتاری کے لئے چھاپے
لاہور (سید شعیب الدین) ایف آئی اے لاہور نے پنجاب بنک کی شکایات پر 7 نادہندگان کے خلاف مقدمات درج کر لئے ہیں۔ ایک کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی ہے۔ پونے تین ارب روپے کے ایک بڑے نادہندہ کے خلاف کارروائی کیلئے بنک نے کاغذات بھیج دئیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جن 7 نادہندگان کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں ان میں 3 کروڑ 40 لاکھ روپے کے نادہندہ تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری ان کی اہلیہ سملیٰ اعجاز اور ان کی کمپنی کے ڈائریکٹر عثمان عبداللہ شامل ہیں۔ ایک ارب 93 کروڑ 72 لاکھ روپے کی نادہندگی پر نرالا سویٹ کی کمپنی نرالا ڈیریز پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزمان کے دفتر اور گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ملزموں کی الفا ڈیریز (جھنگ) سے 2 کروڑ روپے کی ٹیٹرا پیک مشینیں قبضے میں لی گئی ہیں۔ ڈیوائن ڈویلپرز کے مالک شیخ امجد عزیز کے خلاف 32 کروڑ 23 لاکھ 24 ہزار روپے کی نادہندگی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم امجد عزیز کی ضمانت ٹرائل کورٹ منسوخ کر چکی ہے مگر انہیں تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ ملزم کے بنک اکائونٹس منجمد کرنے کیلئے کارروائی جاری ہے۔ ملزم نے قرضے کی ضمانت کیلئے 13 کروڑ روپے کی جائیداد بنک کو گروی رکھوائی ہوئی ہے۔ یورو رچنا رائس ملز مریدکے کے مالکان عدنان سرور شیخ کیخلاف 15 کروڑ 62 لاکھ روپے کی نادہندگی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ گلبرگ کے مشہور ریسٹورنٹ ونڈمل کے مالک رائو فہیم یٰسین اور ان کے ساتھیوں اور ان کا ساتھ دینے والے بنک ملازمان کے خلاف 66 لاکھ روپے کی نادہندگی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایک کروڑ پانچ لاکھ روپے کے نادہندہ شیخ برادر فلور ملز کے مالک محسن اکبر اور بنک افسروں یاسر خالد، رضا علی شیخ، نعیم منور، ابرار کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ 8 کروڑ 52 لاکھ روپے کے نادہندہ زمیندار فلور ملز مریدکے کے مالکان کے خلاف بھی مقدمہ درج کرکے ان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ ایک کروڑ 63 لاکھ 24 ہزار روپے کے نادہندہ الائیڈ ڈویلپرز کے خلاف انکوائری شروع ہو چکی ہے متعلقہ پٹواری سے ریکارڈ قبضہ میں لے لیا گیا ہے۔