افغانستان میں کرپٹ عدالتی نظام‘ افغان شہری انصاف کیلئے طالبان سے رجوع کرنے لگے : امریکی اخبار
نیویارک (نیٹ نیوز) افغانستان میں کرپٹ عدالتی نظام اور فیصلوں میں تاخیر پر لوگ فوری فیصلوں اور ان پر عمل درآمد یقینی بنانے کےلئے طالبان منصفوں کی طرف رخ کررہے ہیں۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق امریکہ کی جانب سے خاص توجہ اور بھاری سرمایہ خرچ کرنے کے باوجود افغانستان کا عدالتی نظام لوگوں کو فوری سستا انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہے۔ افغان عوام مغرب سے اخذ کردہ قوانین اور حکومتی نظام انصاف پر اعتماد نہیں کرتے اور اسے کرپٹ گردانتے ہیں۔ دور دراز علاقوں کے رہائشی تو دور دارالحکومت کابل میں بھی لوگوں کا خیال ہے کہ اگر کوئی شخص ایک فارم کا فیصلہ کرا نا چاہے تو اسے بھاری فیسوں اور رشوت کے لیے پہلے فارم میں پالی ہوئی تمام مرغیاں ، گائے بکری فروخت کرنا ہوں گی۔ انہی وجوہات کی بنا پر افغان شہریوں میں عدالتوں کے بجائے طالبان سے فیصلے کرانے کا رجحان فروغ پارہا ہے۔ حال ہی میں زمین کا تنازع حل کرانے والے قندھار کے شہری حاجی خدائے نور نے بتایا کہ جتنی تعداد طالبان قاضیوں کے پاس ہوتی ہے عدالتوں میں نظر نہیں آتی، جن علاقوں میں طالبان کا اثر ورسوخ نہیں وہاں موبائل عدالتیں قائم کی گئی ہیں۔ ایسے علاقوں میں طالبان ہفتے میں دو دن عدالتیں لگاتے ہیں ، فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کےلئے قاضی کے ساتھ ایک طالبان کمانڈر بھی ہوتا ہے اور یہی اہم ترین چیز ہے جس کی وجہ سے عوام اس نظام پر زیادہ اعتبار کرتے ہیں۔ چونکہ مقامی کونسلیں فیصلہ کربھی دیں تولوگ فیصلہ ماننے سے انکارکردیتے ہیں۔
امریکی/اخبار