فیصل آباد : دو ڈاکوﺅں کی فائرنگ سے پانچ افراد زخمی‘ دیہاتیوں کا گھیراﺅ تشدد کر کے تینوں کو مار ڈالا‘ اوکاڑہ اور بہاولپور میں مقابلے دو ڈاکو ہلاک
فیصل آباد + اوکاڑہ + دیپالپور+ بہاولپور (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران) فیصل آباد میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوﺅں کی فائرنگ سے 5 افراد زخمی، دیہاتیوں نے 3 ڈاکوﺅں کو پکڑ کر تشدد کرکے مار ڈالا۔ اوکاڑہ میں پولیس مقابلے کے دوران ایک ڈاکو ہلاک، بہاولپور میں دیہاتیوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلہ میں ڈاکوﺅں کی فائرنگ سے انکا اپنا سرغنہ ہی مارا گیا۔ تفصیل کے مطابق تفصیلات کے مطابق تھانہ ملت ٹا¶ن کے علاقہ دھنولہ سٹاپ کے قریب کلیم نامی دکاندار کی دکان میں تین ڈاکو دن دیہاڑے داخل ہوئے اور اسلحے کے زور پر لوٹ مار شروع کر دی۔ مزاحمت پر ڈاکو¶ں نے اندھادھند فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں 17سالہ دکاندار ذیشان، 19سالہ ناصر اور 30 سالہ گاہک غلام مرتضیٰ، 35 سالہ اقبال اور راہگیر یعقوب احمد شدید زخمی ہو گئے جنہیں تشویشناک حالت میں الائیڈ ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا۔ اس دوران علاقہ کے لوگ ڈاکو¶ں کی فائرنگ کی آواز سن کر موقع پر جمع ہو گئے جنہوں نے ڈاکو¶ں کو گھیر لیا اور پکڑ کر ان پر شدید تشدد کیا جس کے نتیجے میں دو ڈاکو موقع پر دم توڑ گئے جبکہ ایک ڈاکو ہسپتال میں ہلاک ہو گیا۔ دیہاتیوں اور رہائشیوں، دکانداروں نے آئے روز کی ڈکیتی، راہزنی، چوری کی وارداتوں سے تنگ آ کر ملت روڈ پر شدید مظاہرہ کیا۔ ٹائروں کو آگ لگا کر دو گھنٹے تک ٹریفک معطل رکھی۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق اشتہاری محمد صدیق اپنے دو نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ کسی واردات کی نیت سے پل نہر قادر آباد کھڑا تھا اطلاع پاکر ایس ایچ او تھانہ حجرہ شاہ مقیم ریاض الدین پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ اشتہاری کی گرفتاری کے لئے پہنچی تو اشتہاری نے پولیس پارٹی کو دیکھتے ہی کلاشنکوف سے اندھا دھند فائرنگ شر وع کر دی۔ پولیس نے جوابی فائرنگ شروع کر دی، فائرنگ کا سلسلہ آدھا گھنٹہ تک جاری رہا، اشتہاری مجرم پولیس کی جوابی فائرنگ کی زد میں آ کر جاں بحق ہو گیا جبکہ اُس کے دو نامعلوم ساتھی فصلوں کی آڑ لیتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے پولیس نے ہلاک ہونے والے اشتہاری کے قریب سے ایک کلاشنکوف اور درجنوں گولیاں برآمد کر کے قبضہ میں لے لی۔ پولیس نے اشتہاری کی نعش ہسپتال منتقل کر دی۔ بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے اشتہاری محمد صدیق نے 2006ءمیں محکمہ پولیس کے اے ایس آئی احسان اﷲ کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا۔ بہاولپور سے نامہ نگار کے مطابق گاﺅں گھلواں کا محمد اکبر اپنے بھینسوں کے باڑے میں سویا ہوا تھا رات کو 6 ڈاکو باڑے میں داخل ہوئے اور محمد اکبر کو تشدد کا نشانہ بنایا اور لوٹ مار کے بعد میرا موٹر سائیکل لے جانے لگے تو محمد اکبر نے شور مچا دیا، شور کی آواز سن کر اہل دیہہ اکٹھے ہو گئے اور دوطرفہ فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا اس دوران ڈاکوﺅں کی فائرنگ سے انکا اپنا ساتھی سرغنہ غلام یاسین عرف چھینہ ہلاک ہو گیا جبکہ دیگر ساتھی فرار ہو گئے۔
ڈاکو ہلاک