• news

اوبامہ انتظامیہ نے پاکستان کیلئے 800 ملین ڈالرز سے زائد امداد کی سفارش کر دی

واشنگٹن (نمائندہ خصوصی) اوباما انتظامیہ نے 2016ء کے لئے بجٹ میں پاکستان کے لئے 800 ملین ڈالر سے زائد کی امداد کی سفارش کی ہے۔ اس میں سے 534 ملین ڈالر سول معاملات (اقتصادی شعبے) اور 307 ملین ڈالر سکیورٹی معاملات میں امداد کے لئے مختص ہونگے۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ امریکہ پاکستان کی سلامتی اور خوشحالی کے حوالے سے پرعزم ہے۔ یہ رقم 2016ء کے لئے ان 4 ٹریلین ڈالر کا حصہ ہے جس کی تجاویز کانگرس کو بھیجی گئی ہیں۔ بجٹ دستاویز میں کہا گیا ہے پاکستان کے لئے یہ بجٹ مخصوص کرنا ہمارے اس عزم کا اظہار ہے کہ ہم پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے وعدے پر کاربند ہیں۔ سکیورٹی کے شعبے میں امداد کا مقصد دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف اس کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔ 2016ء۔FY فنڈز سے پاکستان کو عوام کی اقتصادی، سماجی اور سکیورٹی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ ایٹمی پھیلاﺅ کے خلاف امریکہ کا اہم شراکت دار رہے گا۔ یہ فنڈز افغانستان میں اقتدار کی منتقلی اور پاکستان کے ساتھ طویل شراکت داری کا مظہر بھی ہیں۔ رائٹر اور اے ایف پی کے مطابق اوباما حکومت نے 2016ءکیلئے 3.99 ٹریلین ڈالرز کی بجٹ تجاویز کانگرس کو بھیجی ہیں۔ بجٹ کا خسارہ 474 ارب ڈالر رہیگا جو امریکی جی ڈی پی کا 2.5 فیصد ہے اوباما نے سائبر سکیورٹی دفاع کیلئے 14 ارب ڈالر کی تجویز دی ہے بجٹ میں دولت اسلامیہ (داعش) کیخلاف لڑنے اور عراق کی مدد کرنے کی امریکی کوششوں کیلئے 88 ارب روپے کی درخواست کی گئی ہے اس رقم سے عراقی فوج سے تعاون بڑھایا جائیگا شام میں معتدل اپوزیشن کو مضبوط کیا جائیگا اوباما انتظامیہ کی جانب سے بیرون ملک آپریشنز کیلئے 58 ارب ڈالر مانگے گئے ہیں مشرق وسطی، یوکرائن میں درپیش سکیورٹی چینلجز کے پیش نظر بجٹ میں پینٹاگون کیلئے 534 ارب اور جنگی فنڈز کیلئے 51 ارب روپے تجویز کئے ہیں دیگر ایجنسیوں کیلئے 27 ارب ڈالر کی تجویز کی گئی ہے مجوزہ بجٹ سے امریکی فوج افغانستان، عراق میں جنگوں کے خاتمے کے بعد 4 لاکھ 90 ہزار فعال فوجیوں کے منصوبے کے بجائے 4 لاکھ 75 ہزار فوجیوں کو فعال رکھنے کی فنڈنگ کر سکے گی پینٹاگون نے خبردار کیا ہے کہ فوج کے حوالے سے 2011ءکے بجٹ کی حد بندی برقرار رکھی گئی تو امریکی فوجیوں کی تعداد 4 لاکھ 70 ہزار تک لانا پڑیگی مجوزہ امریکی بجٹ کے بعد کانگریس میں 2011ءمیں فوجی اخراجات کی حد بندی کے حوالے سے بحث شروع ہو جائیگی کیونکہ اس حد بندی کے حساب سے پینٹاگون کے بجٹ کی حد 499 ارب ڈالرز تھی جسے توڑ دیا گیا ہے بجٹ 534 ارب رکھا گیا بجٹ میں وائٹ ہا¶س کی جانب سے سویلین سائبر کیمپس کی تعمیر کیلئے 22 کروڑ 70لاکھ ڈالر مانگے گئے ہیں صرف پینٹاگون نے سائبر سکیورٹی کیلئے 5.5 ارب ڈالرز طلب کئے ہیں۔ تجاویز میں 2016ءکے دوران دولت مندوں پر زیادہ محصول عائد کرنے کیلئے کہا گیا ہے جس کا مقصد ناگزیر کٹوتیاں عمل میں لانا اور ملک کے مالیاتی مشکل کے شکار متوسط طبقے کی مدد کیلئے زیادہ رقم دستیاب کرنا ہے۔ اوباما بیرون ملک بڑے اداروں کو حاصل منافعے پر ایک بار 14 فیصد ٹیکس نافذ کئے جانے کے حق میں ہیں مجوزہ ٹیکس کی مدد سے ملک کے بائی ویز کی بہتری، زبوں حال ہوتے ہوئے پلوں اور دیگر کلیدی زیریں ڈھانچے کی تعمیر کیلئے تقریباً 500 ارب ڈالر میسر آئیں گے جبکہ متمول ٹیکس دہندگان کو زیادہ بل ادا کرنے پڑیں گے جس سے حاصل ہونے والی مالیت کی مدد سے نچلے اور متوسط طبقے کی ٹیکس کریڈٹ میں بہتری لانے کی غرض سے 300 ارب ڈالر دستیاب ہوں گے۔
اوباما / بجٹ تجاویز



ای پیپر-دی نیشن