دہشت گردوں کو ریلیف کیلئے فوجی عدالتوں کا ریموٹ کنٹرول ہاتھ میں رکھا گیا: طاہر القادری
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ پشاور کے بعد شکار پور واقعہ حکمرانوں کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، حکمران جمہوریت کے نام پر دھبہ ہیں، دہشت گردی کے خاتمے کی آڑ میں کھیل تماشا جاری ہے، قواعد بنا نے کی آڑ میں دہشت گردوں کو مہلت دی جارہی ہے، سانحہ پشاور کے 50ایام گزرنے کے باوجود فوجی عدالتوں کو کام نہیں کرنے دیاگیا، آرمی چیف جنرل راحیل سے مطالبہ کرتے ہیں قومی ایکشن پلان کو ناکام اور قومی یکجہتی کی فضا کو سبوتاژ کرنے والی اس جعلی عوامی حکومت کا نوٹس لیں، حکمران دہشت گردی میں ملوث مدارس کیخلاف بھیگی بلی بن گئے اور منہاج القرآن کو رجسٹریشن منسوخ کرنے کے نوٹس بھیج دئیے گئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مکہ معظمہ سے سینٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے 21ویں آئینی ترمیم کرنے کی آڑ میں وقت ضائع کیا گیا اب رولز اینڈ ریگولیشن کی تیاری کی موشگافیوں میں قوم کو الجھا کر دہشتگردوں کو مزید دھماکے کرنے اور بے گناہوں کا خون بہانے کا وقت دیا گیا۔ سانحہ پشاور کے بعد سانحہ شکارپور میں بھی قوم نے 60 نعشیں اٹھا لیں مگر حکمرانوں کے سوئے ہوئے ضمیر نہیں جاگے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی نیت ٹھیک ہوتی تو قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد شروع کرنے کیلئے 5دن ہی کافی تھے۔ حکمرانوں کی توجہ دہشتگردوں کے خلاف موثر ایکشن سے زیادہ فوجی عدالتوں کو متنازعہ بنانے پر مرکوز ہے۔ حکومت نے دہشتگردوں کو ریلیف دینے کیلئے فوجی عدالتوں کا ریموٹ کنٹرول اپنے ہاتھ میں رکھا ہوا ہے۔ 50 روز گزرنے کے باوجود ابھی تک کوئی ایک کیس عدالت میں نہیں بھیجا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم قوم کو جواب دیں سانحہ شکار پور کے روز وہ سندھ میں موجود تھے اور سٹاک مارکیٹ میں دعوت اڑاتے رہے اور شکار پور کے شہداء کے لواحقین کی اشک شوئی کیلئے نہیں گئے حالانکہ وزیراعظم خصوصی طیارہ استعمال کرتے ہیں اور شکارپور کراچی سے محض 15منٹ کے ہوائی سفر کے فاصلے پر تھا وہ جو طیارہ استعمال کرتے ہیں اسکے مفت پٹرول میں شہید ہونے والے شہریوں کے خون پسینے کی کمائی بھی شامل تھی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے اس امتیازی اور مجرمانہ رویے کے باعث سندھ کے عوام میں اشتعال اور غم و غصہ فطری ہے۔