پولیس کا قبلہ درست ہوجائے تو سب ٹھیک ہوجائیگا، ایسے مفرور بھی ہیں جو روزانہ ٹی وی پر نظر آتے ہیں: جسٹس جواد
اسلام آباد( صباح نےوز+آن لائن) سپریم کورٹ نے سابق وفاقی وزیراعظم ہوتی کی مبینہ اہلیہ شمیم اختر کا مقدمہ پشاور ہائیکورٹ سے اسلام آبادہائیکورٹ ٹرانسفر کرنے کا حکم دیتے ہوئے تھانہ سیکرٹریٹ اسلام آباد کے ایس ایچ او کو حکم دیا ہے کہ شمیم اختر کو سپریم کورٹ کے احاطہ میں دھمکیاں دینے والے شخص کو گرفتار کرکے ایک ہفتہ میں رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے۔ جمعہ کوجسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس دوست محمد خان پر مشتمل عدالت عظمی کے دورکنی بینچ نے سابق وفاقی وزیر اعظم ہوتی کی اہلیہ شمیم اختر کی جانب سے مقدمات کے ٹرانسفر کی درخواستوں کی سماعت کی ۔دوران سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پولیس عوام کی محافظ ہے لیکن خاتون کو کمرہ عدالت سے باہر نکلنے کے بعد عدالت کی پارکنگ میں دھمکیاں دینے والے کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیاپولیس کا قبلہ درست ہو جائے تو سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا لوگوں کی داد رسی کرنا پولیس کی آئینی و قانونی ذمہ داری ہے۔ ملک میں ایسے مفرور بھی ہیں جو روزانہ ٹی وی پر آتے ہیں لیکن اب تعجب کی صلاحیت ختم ہورہی ہے کوئی بھی چیز حیران کن نہیں رہی اور نہ ہی کوئی چیز تعجب پیدا کرتی ہے۔عدالتی استفسار پر اسلام آباد پولیس کے تحقیقاتی افسر نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں خاتون کو دھمکیاں ملنے کے حوالے سے خاتون کا بیان لے کرمقدمہ درج کرلیا گیا ہے تاہم ملزم شاہنواز ابھی گرفتار نہیں ہوسکا کیونکہ ملزم پشاور میں موجود ہے اورپشاور سے گرفتاری کے لئے افسران بالا سے اجازت لینا پڑتی ہے اور یہ کام ڈیوٹی کی وجہ سے نہیں ہوسکا تو جسٹس جواد خواجہ نے کہا کہ کیا یہ مقدمہ آپ کی ڈیوٹی نہیں ہے تو پولیس افسر نے کہا کہ دو تین روز میں ملزم شاہنواز کو گرفتار کرلیا جائے گا۔اس موقع پر اعظم ہوتی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کو کینسر کا عارضہ لاحق ہے وہ چل بھی نہیں سکتے ان کے میڈیکل سرٹیفیکیٹ انہوں نے عدالت میں پیش کردیئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اعظم ہوتی کیخلاف پانچ مقدمات دائر کرائے گئے ہیں عدالت یہ سلسلہ بھی رکوائے لیکن شمیم اختر کی درخواست پر مقدمات اسلام آباد ٹرانسفر نہ کرائے جائیں تاہم جسٹس جواد خواجہ نے کہا خاتون کیخلاف مردان مکے ملتون ٹاﺅن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے وہیں اس کا چالان بھی پیش کیا جائے گااور خاتون کے مقدمات اسلام آباد کی عدالت میں ٹرانسفر کررہے ہیں کیونکہ انکے خلاف وہاں مزید مقدمات بھی درج ہوسکتے ہیں۔عدالت نے مقدمہ نمٹاتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ کو حکم دیا کہ دو تین روز میں ملزم شاہنواز کو گرفتار کیا جائے اور ایک ہفتہ میں رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔
جسٹس جواد