لاپتہ افراد کے تمام مقدمات کے لئے خصوصی بنچ، معاملہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کو بھجوانے کی سفارش
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ ایجنسیاں) سپریم کورٹ میں 240 لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے عدم پیروی پر خارج ہونے والی درخواست کی دوبارہ سماعت کے لئے استدعا پر عدالت نے سماعت 10 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا کہ اس کو بلوچستان خضدار میں اجتماعی قبروں کے معاملے میں لاپتہ ہونے والے افراد سے متعلق کیس کے ساتھ ہی سنیں گے، تب ہی عدالت درخواست کے قابل سماعت ہونے نہ ہونے کا فیصلہ بھی کرے گی جبکہ معاملہ چیف جسٹس کو بھی بھجوایا جائے گا کہ وہ لاپتہ افراد کے مقدمات یکجا کر کے سننے کے لئے خصوصی بنچ تشکیل دیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے چیئرمین ہیومن رائٹس کمشن ایڈووکیٹ عاصمہ جہانگیر کی نظرثانی کی درخواست کی سماعت کی، جسٹس دوست محمد خان نے کہا آپ ترمیم شدہ درخواست میں استدعا کریں کہ جبری گمشدگی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کے لئے قانون سازی کی جائے، اس پر عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ قانون سازی تو پارلیمنٹ کا کام ہے۔ آن لائن کے مطابق سپریم کورٹ نے مقدمہ چیف جسٹس کو بھجواتے ہوئے سفارش کی ہے کہ اسے بھی بلوچستان کے لاپتہ افراد کے مقدمہ کیساتھ یکجا کر کے تمام مقدمات کو عدالت عظمٰی کے ایک ہی بنچ کے سامنے سماعت کیلئے لگایا جائے۔