متحدہ سندھ حکومت میں شامل ہو گی‘ سینٹ الیکشن مل کر لڑیں گے: رحمن ملک‘ معاملات طے ہوئے تو بتائیں گے: بابر غوری
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کے پی پی پی کے ساتھ معاملات طے پا گئے۔ ایم کیو ایم سندھ حکومت میں شمولیت پر اصولی طور پر رضامند ہو گئی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا آصف زرداری اور الطاف حسین نے بات چیت میں ماضی کی تلخیاں بھلا دیں۔ سینٹ میں بھی ایم کیو ایم، پی پی کی اتحادی ہو گی۔ آصف زرداری کی ہدایت پر الطاف حسین سے ملنے آج لندن جا رہا ہوں۔ سندھ حکومت میں ایم کیو ایم کا جو حق بنتا ہے وہ انہیں ملے گا اصولی طور پر فیصلہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم سندھ حکومت میں شامل ہو گی۔ پی پی اور ایم کیو ایم میں اب کوئی ناراضی نہیں۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری نے کہا ہے الطاف حسین کے دروازے ہر سیاسی جماعت کیلئے کھلے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے ساتھ معاملات طے ہونے کی کوئی بات ہوئی تو ہم خود میڈیا کو آگاہ کریں گے۔ سندھ کے عوام کی بہتری اور شہری آبادی کے حقوق کیلئے ایم کیو ایم فیصلہ کرے گی۔کافی عرصے بعد ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کا پہلا رابطہ ہے۔ مزید بات چیت بھی ہو گی۔ آصف زرداری اپنی ٹیم کو ایم کیو ایم سے بات چیت کیلئے ہدایت کریں گے۔ پیپلزپارٹی اچھی نیت کے ساتھ آئی تو معاملات طے پا جائیں گے۔ آصف زرداری اپنی ٹیم کو ایم کیو ایم سے بات چیت کیلئے ہدایت کریں گے۔سٹاف رپورٹر کے مطابق پیپلزپارٹی اور متحدہ کے درمیان سندھ میں سینٹ کے انتخابات کیلئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فارمولا طے کرنے کیلئے دونوں جماعتوں کی کمیٹیاں معاملات کو طے کرائیں گی۔ دونوں کمیٹیوں میں چار چار ارکان کو شامل کیا جائیگا۔ ذرائع کا کہنا ہے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت میں رابطے کے بعد سندھ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات کیلئے رابطوں کو تیز کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے رحمن ملک ایم کیو ایم کی قیادت سے مسلسل رابطے میں ہیں اور کوشش کی جارہی ہے پس پردہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق رائے کرلیا جائے تاہم ایم کیو ایم کے حلقوں نے زور دیا ہے باہمی مشاورت اور بات چیت کے ذریعہ معاملات پر اتفاق رائے کیا جائے۔ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی ہدایت پر سینیٹر اسلام الدین شیخ نے فنکشنل لیگ کو پیغام دیا ہے وہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے فارمولے پر بات چیت کرلیں۔ اس طرح ایک سیٹ فنکشنل لیگ کو مل جائیگی۔ پیپلز پارٹی کوشش کررہی ہے کہ سینٹ انتخابات میں پی پی پی کو7، ایم کیو ایم کو 3 سیٹیں مل جائیں۔