سیتا وائٹ پر سوالوں کے جوابات دیئے جائیں‘ جماعت اسلامی پر پابندی لگائی جائے: متحدہ
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ بلدیہ ٹاﺅن سائٹ کے علاقے میں فیکٹری کو آگ لگانیوالے ملزم رضوان قریشی کا ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں، ایسے درندہ صفت اور ظالم انسان کو سرعام بلدیہ چوک میں پھانسی دی جائے۔ نائن زیرو سے جاری بیان میں ارکان رابطہ کمیٹی نے کہا متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کی تعداد لاکھوں میں ہے، کوئی بھی شخص پارٹی کی صفوں میں داخل ہو کر خود کو کارکن ظاہر کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم میں دہشت گردوں، بھتہ خوروں اور جرائم پیشہ عناصر کیلئے زیرو ٹالرنس ہے۔ میڈیا سے اپیل ہے کہ ظالم شخص رضوان قریشی کو ایم کیو ایم کا کارکن لکھا اور ظاہر نہ کیا جائے۔ دریں اثناءایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ اور متحدہ کے رہنما رﺅف صدیقی نے کہا کہ سائٹ بلدیہ ٹاﺅن کی فیکٹری میں آتشزدگی کسی ادارے کی غفلت کا نتیجہ نہیں بلکہ فیکٹری کا دروازہ باہر سے بند تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھتہ خور نے جن جن افراد کے نام لئے سب کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے، 20 کروڑ روپے بھتہ مانگنے جانے کی کہانی ڈھائی سال میں سامنے نہیں آئی۔ علاوہ ازیں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری نے کہا کہ ایم کیو ایم کا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی جن سے اشارے لیتے ہیں ان کے کہنے پر انہوں نے ایم کیو ایم پر الزامات لگائے۔ شیریں مزاری اپنی قیادت پر لگے الزامات کا جواب دیں۔ انہوں نے کہا ایم کیو ایم کے خلاف سازش کی جا رہی ہے، ہر الزام ایم کیو ایم پر ڈالا جائے گا ہمیں پتہ ہے۔ یہ کون کرا رہا ہے سازش کر کے ملک کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے کہنے پر ایم کیو ایم پر الزامات نہ لگائے جائیں، جے آئی ٹی کی رپورٹس تو کئی سیاستدانوں کے خلاف موجود ہیں وہ منظر عام پر کیوں نہیں لائی جاتیں۔ سیتا وائٹ کے حوالے سے سوالوں کے جوابات دئیے جائیں۔ بابر غوری نے کہا کہ پشاور واقعہ کے بعد کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔ صرف ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی کیوں کی جا رہی ہے؟ سانحہ بلدیہ میں گرفتار ملزم کو سزا کیوں نہیں دی گئی۔ دوسری طرف رابطہ کمیٹی کے رکن محمد انور نے بیان میں مطالبہ کیا کہ جماعت اسلامی پر فوری پابندی لگائی جائے۔ اس جماعت کے طالبان، القاعدہ، جنداللہ اور داعش سے رابطے ہیں۔ ان دہشت گرد تنظیموں نے جماعت اسلامی کے تعاون سے انسانوں کا قتل عام کیا۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ کے دہشت گرد جماعت اسلامی کے رہنماﺅں کے گھروں سے گرفتار کئے گئے جماعت کے دہشت گرد ڈرون حملوں میں مارے گئے۔