پنجاب اور سندھ میں بھی بلدیاتی الیکشن کا اعلان کیا جائے
الیکشن کمشن آف پاکستان نے پنجاب سندھ اور خیبر پی کے میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان کر دیا ہے۔ خیبر پی کے میں مئی کے آخر، پنجاب میں نومبر اور سندھ میں آئندہ سال مارچ میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔ پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات نئی حلقہ بندیوں کے بعد ہونگے۔
بلدیاتی انتخابات جمہوریت کی نرسری ہوتے ہیں۔ انہی انتخابات سے عوام کے مسائل انکے نمائندے گھر کی دہلیز پر حل کرتے ہیں۔ گلی محلے کے مسائل بلدیاتی نمائندے بہتر انداز سے حل کر پاتے ہیں۔ پاکستان میں گزشتہ بلدیاتی انتخابات میں ضلعی ناظم یونین ناظم اور کونسلر نے عوام کی فلاح و بہبود کے بے شمار ترقیاتی کام کئے تھے لیکن بدقسمتی سے جمہوری حکومت آنے کے بعد جمہوری نمائندوں نے اس جمہوری نظام کا گلہ دبانا شروع کر دیا ۔ میاں نواز شریف کو اقتدار سنبھالے ہوئے پونے دو سال ہونے کوہیں لیکن مرکز سے لےکر صوبائی حکومتوں تک ہر کسی نے بلدیاتی انتخابات کو التواءمیں ڈالنے کی کوشش کی۔ کسی نے حالات کی خرابی کا رونا رویا تو کسی صوبائی حکومت نے حلقہ بندیوں کو بنیاد بنا کر بلدیاتی الیکشن سے فرار اختیار کیا۔ چاروں صوبوں میں سب سے زیادہ حالات بلوچستان میں خراب ہیں لیکن بلوچستان حکومت نے سب سے پہلے الیکشن کروا کر جمہوریت کی بنیاد کو مضبوط کیا۔ اب الیکشن کمیشن رواں سال مئی میں خیبر پی کے حکومت بھی بلدیاتی الیکشن کروانے جا رہا ہے۔ لیکن سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کو پھر لٹکا دیا گیا ہے۔ پنجاب کے 36 اضلاع میں حلقہ بندیاں مکمل ہو چکی ہیں۔ اسکی الیکشن کمیشن خود تصدیق کر رہا ہے تو پھر تاخیر کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ الیکشن کمیشن مئی میں خیبر پی کے میں الیکشن کروا سکتا ہے تو پھر سندھ اور پنجاب میں بھی الیکشن کروانے چاہئیں۔ الیکشن کمیشن سندھ میں نئی حلقہ بندیوں کی آڑ میں الیکشن کیوں ملتوی کررہاہے۔ ممبران قومی و صوبائی اسمبلی اپنے فنڈز کی تقسیم کے ڈر سے بلدیاتی الیکشنوں کے راستے میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ یہ سلسلہ اب ختم ہونا چاہئیے۔ الیکشن کمیشن تمام تر دباﺅ کو مسترد کرکے تینوں صوبوں میں فی الفور بلدیاتی الیکشن کا اعلان کرے۔