عمران خان خیبر پی کے کو پولیو سے کب نجات دلائیں گے؟
پشاور میں سات ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی!
بدقسمتی سے پاکستان کا شمار ان تین ممالک میں ہوتا ہے جہاں سے پولیو کا صفایا نہیں کیا جا سکا۔ پاکستان میں تو پولیو کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس میں حالات کی خرابی سے بڑھ کر حکمرانوں کی عدم توجہی شامل ہے۔ خیبر پی پولیو وائرس میں سرفہرست ہے جبکہ اس صوبے کی حکمران پارٹی کو دھرنا سیاست سے ہی فرصت نہیں۔ عمران خان نے تبدیلی کا نعرہ لگایا تھا ۔ چلیں ترقی نہ ہوتی کم از کم پولیو جیسی مہلک بیماری کا تو صفایا کیا جا سکتا تھا۔ پشاور کے شہریوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں جبکہ پانی سے ہی پولیو کے جراثیم پھیل رہے ہیں۔خیبر پی کے میں ہی پولیو سے بچنے کی ویکسین کی بھی سب سے زیادہ بے جا مخالفت پائی جاتی ہے۔ گزشتہ روز سات ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ یہ موذی مرض زندگی بھر کیلئے اس بچی کو معذور بنا دیگا، معصومہ کا کیا قصور ہے؟ عمران خان افراتفری والی سیاست کرنے کی بجائے خیبر پی کے کے عوام کے مسائل حل کرنے کی جانب توجہ دیں۔ تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) نے گزشتہ دنوں خیبر پی کے کی حد تک صحت کے مسائل مل کر حل کرنے پر اتفاق کیا تھا لیکن ابھی تک ہسپتالوں کی حالت جوں کی توں ہے۔ عمران خان نے گزشتہ روز خیبر پی کے میں ٹمبر مافیا کیخلاف اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے جو خوش آئندہے اب انہیں تھوڑا سا وقت نکال کر پولیو جیسے موذی مرض اور پولیو ٹیموں کی مخالفت کرنیوالوں کیخلاف بھی کوئی اقدام کرنا چاہئے تاکہ نسل نو اپاہج ہونے سے بچ جائے۔