اسلام آباد : وزیراعظم کا اچانک دورہ‘ مارکیٹوں میں لوگوں کے مسائل سنے‘ گیس لوڈشیڈنگ دو برس بجلی بحران اپنے دور میں ہی ختم کر دینگے : نوازشریف
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ + اے پی پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے روز مرہ استعمال کی اشیاءخورد و نوش کی قیمتیں ذاتی طور پر پوچھنے کیلئے گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت کی مارکیٹوں آبپارہ اور جی ٹین مرکز کا اچانک دورہ کیا۔ وزیراعظم اس موقع پر لوگوں میں گھل مل گئے اور صارفین سے سبزیوں اور پھلوں سمیت روز مرہ استعمال کی اشیاءکی قیمتوں سے متعلق استفسار کیا۔ لوگوں نے وزیراعظم کے اچانک دورہ کو سراہا۔ لوگوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ یہاں پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی جیسے حکومت کے عوام دوست اقدامات کے اثرات کا جائزہ لینے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ پاکستان کو بجلی اور گیس کی قلت جیسے سنگین بحرانوں کا سامنا ہے لیکن ان کی خواہش ہے کہ تمام مسائل پر کم سے کم عرصہ میں قابو پا لیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں مسائل موجودہ حکومت کی مدت کے دوران حل کر لئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی قلت کا مسئلہ آئندہ دو برس میں حل کر لیا جائے گا۔ وزیراعظم نے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت بے روزگاری جیسے دیگر مسائل پر قابو پانے کیلئے بھی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ آپ کی دعاﺅں سے بہت جلد پاکستان ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو گا۔ اس موقع پر ایک معمر خاتون نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ سبزیوں کی قیمتوں میں نمایاں طور پر کمی آئی ہے۔ ایک دکاندار نے کہا کہ آلو 30 روپے کلو فروخت ہو رہے ہیں جبکہ دو ماہ قبل ان کی قیمت 80 روپے کلو تھی، اسی طرح پیاز کی قیمت 30 روپے، ٹماٹر 70 روپے، گاجر 30 روپے اور گوبھی 25 روپے کلو پر آگئی ہے۔ متعدد دکانداروں نے وزیراعظم کے سوالات کے جواب دیئے اور کہا کہ گذشتہ 6 ماہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کی جانے والی کمی کی بدولت سبزیوں اور پھلوں سمیت روز مرہ استعمال کی اشیاءکی قیمتوں کی مد میں صارفین کو کافی ریلیف پہنچا ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے آبپارہ مارکیٹ کے دکانداروں کے بھی مسائل سنے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے ٹرانسپورٹ کرایوں سے متعلق سرکاری ملازمین کے مسائل بھی سنے۔ دو ننھے بچے بھی وزیراعظم کے پاس گئے اور وزیراعظم نے ان کو پیار کیا جبکہ خشک میوہ اور مونگ پھلی فروخت کرنے والے ایک ریڑھی بان نے بھی وزیراعظم سے بات چیت کی اور روز مرہ استعمال کی اشیاءکی قیمتوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں شہریوں نے وزیراعظم کے حق میں نعرے لگائے اور وزیراعظم کے اچانک دورہ کا بھرپور خیرمقدم کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے شہریوں سے ان کے مسائل دریافت کئے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے۔ شہریوں نے حکومتی اقدامات کو سراہتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی نہ ہونے کی شکایت کی اور وزیراعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس وقت ملک میں سوئی گیس اور بجلی کا جو بحران درپیش ہے اس کو جلد از جلد ختم کر دیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گیس لوڈشیڈنگ دو سال میں ختم ہو جائیگی۔ پٹرول ڈیزل سمیت تمام چیزوں کی قیمتیں کم ہوئی ہیں۔ عوام کو تمام سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بجلی اور گیس کا بحران اپنے دور حکومت میں حل کر دینگے، عوام کی زندگی میں سہولت لانا چاہتے ہیں، ملک انشاءاللہ بہت جلد خوشحال ہوجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ آج میں اس لئے آیا ہوں کہ معلوم کر سکوں کہ پٹرولیم مصنوعات میں کمی کے بعد دیگر اشیاءکی قیمتیں بھی کم ہوئی ہیں یا نہیں، انہوں نے کہاکہ پٹرول 107روپے لٹر سے کم کر کے 70روپے پر لے آئے ہیںکوشش کررہے ہیں کہ پٹرولیم مصنوعات میں کمی کا فائدہ پوری طرح عوام کو منتقل ہوسکے۔ صباح نیوز کے مطابق وزیراعظم کے آبپارہ مارکیٹ سے جاتے ہی سبزی اور پھلوں کے نرخ بڑھا دیئے گئے۔ وزیراعظم کو سبزیوں اور پھلوں کے جو نرخ بنائے گئے تھے بعد میں ان سے مہنگے داموں ان کی فروخت ہوتی رہی۔ دکانداروں نے مارکیٹ میں دستیاب بھارتی کیلے کا نرخ 160 روپے بتایا گیا تھا بعد میں 180 روپے فی درجن فروخت ہوتا رہا۔ وزیراعظم کو گاجر کا نرخ 30 روپے فی کلوگرام بتایا گیا ان کے جانے کے بعد گاجر 40 روپے میں ہو گئی اسی طرح وزیراعظم کو بھنڈی اور کریلے کا نرخ 200 روپے بتایا گیا تھا، کریلا 280 روپے جبکہ بھنڈی 140 روپے میں فروخت ہوتی رہی۔ سروے کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ وزیراعظم کی آمد کے موقع پر دکانداروں نے کینو کا نرخ فی درجن 120 روپے بتایا تھا 150 سے 160 روپے میںفروخت ہوتا رہا۔ دریں اثناءوزیراعظم نوازشریف نے اتوار کے روز سرکاری فرائض انجام دئیے۔ وزیراعظم ہا¶س کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے حکم دیا ہے کہ وزیراعظم ہا¶س میں ایک جائزہ اور مانیٹرنگ سیل قائم کیا جائے جو ملک کے اہم اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لے اور ان کی کارکردگی پر نظر رکھے۔ ایوالیوایشن اور مانیٹرنگ سیل کو مو¿ثر بنانے کے لئے وزیراعظم کی صدارت میں ایک اجلاس کل پیر کے روز منعقد ہوگا۔ اجلاس میں سول سروس میں اصلاحات اور ان کی کارکردگی بہتر بنانے پر غور ہوگا تاکہ عوام کو خدمات ان کے گھروں تک پہنچائی جاسکیں۔
نواز شریف