کراچی : سانحہ 12 مئی کا ملزم متحدہ کا سیکٹر انچارج گرفتار کر لیا : رینجرز
کراچی (نوائے وقت رپورٹ + کرائم رپورٹر) کراچی میں اتوار کے روز فائرنگ کے واقعات میں باپ بیٹا اور خاتون ہلاک پولیس مقابلے میں لیاری کے 2 گینگسٹر مارے گئے، رینجرز نے سانحہ 12 مئی کے ملزم متحدہ کے سیکٹر انچارج کو محمود آباد سے گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق بھینس کالونی میں جائیداد کے تنازع پر آصف نامی نوجوان نے فائرنگ کرکے اپنے باپ حاجی اسماعیل اور بھائی سلیم کو قتل کردیا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ادھر نارتھ ناظم آباد کے علاقے نصرت بھٹو کالونی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 28 سالہ شاہین زوجہ حضور بخش ہلاک ہو گئی۔ علاوہ ازیں مواچھ گوٹھ بلدیہ ٹاﺅن میں پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں لیاری گینگ وار کے 2 ملزم زبیر وحشی اور اکبر عرف اکبری مارے گئے۔ پولیس نے ملزموں کے قبضے سے اسلحہ برآمد کر لیا۔ ادھر رینجرز نے محمود آباد سے متحدہ کے سیکٹر انچارج اور سانحہ 12 مئی کے ملزم عبدالرفیق راجپوت عرف کائیں کو گرفتار کرکے بھاری اسلحہ برآمد کر لیا جس نے 12 مئی 2007ء کو کراچی میں ہونیوالی خونریزی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ ملزم نے پکڑے جانے سے بچنے کیلئے بھاری اسلحہ شہر کے مختلف مقامات پر چھپا رکھا تھا جسے رینجرز نے برآمد کر لیا۔ ترجمان رینجرز کے مطابق یہ اسلحہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ اور امن و امان خراب کرنے کیلئے استعمال ہونا تھا۔ عبدالرفیق عرف کائیں جو بنک ملازم بتایا جاتا ہے نے ٹارگٹ کلروں کو پناہ دینے زمینوں پر قبضے کا بھی اعتراف کیا ہے۔ دریں اثناءنائن زیرو پر رات گئے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن عامر خان نے دیگر ارکان کے ہمراہ کہا کہ 7سال بعد ایم کیو ایم کے سیکٹر انچارج عبدالرفیق راجپوت کو سانحہ 12مئی کا ملزم بناکر پیش کیا گیا اس پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رفیق راجپوت کو گزشتہ رات انکے گھر سے گرفتار کیا گیا اس کارروائی کا مقصد ایم کیو ایم کا امیج خراب کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 12مئی کی سازش کو بے نقاب کرنے کیلئے ہم پہلے بھی ثبوت فراہم کر چکے۔ ایم کیو ایم کیخلاف الزام تراشی کا سلسلہ بند کیا جائے۔ متحدہ کے رہنما حیدر عباس رضوی نے اس موقع پر کہا کہ زیرحراست تفتیش کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی الزامات سے متحدہ کو دباﺅ میں لانے کی کوششیں کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں رینجرز کی بھاری نفری نے رات گئے محمود آباد میں سرچ آپریشن کیا۔
کراچی سانحہ 12مئی