گستاخانہ خاکوں کیخلاف مظاہرے جاری‘ وزیر آباد سے غازی علم دین شہید کے مزار تک مارچ
لاہور + وزیر آباد + فیصل آباد (خصوصی نامہ نگار + نامہ نگاران + نمائندہ خصوصی) گستاخانہ خاکوں کیخلاف گزشتہ روز بھی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا اور ریلیاں نکالی گئیں۔ ادارة المصطفےٰ پاکستان کے زیراہتمام عامر چیمہ شہید کے مزار ( وزیر آباد) سے غازی علم الدین شہید کے مزار (لاہور) تک ”لبیک یارسول اللہ“ مارچ نکالا گیا جو گزشتہ شب امیر اعلیٰ پیرزادہ محمد رضا ثاقب مصطفائی کی قیادت میں غازی علم الدین کے مزار تک پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا، مارچ میں بسوں، ویگنوں، کاروں اور موٹر سائیکلوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی، بتی چوک اور غازی علم الدین شہید کے مزار پر مارچ کی شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے پیرزادہ محمد رضا ثاقب مصطفائی، ڈاکٹر اشرف آصف جلالی، مولانا خادم حسین رضوی، پیر سید کرامت حسین داﺅد، تنویر الحسن، حافظ یعقوب فریدی، مولانا ارشد مصطفائی، مولانا امتیاز اطہر و دیگر نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کو دوبارہ شائع کرکے دنیا بھر میں بسنے والے ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کی دل آزاری کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو اس وقت خطرناک چیلنجز کا سامنا ہے اسے بدترین سیاسی اقتصادی اور عسکری غلامی کے شکنجے میں کسا جارہا ہے۔ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ مسلمان ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوں اور عالم کفر کی سازشوں کا ڈٹ کا مقابلہ کریں۔ علاوہ ازیں تحفظ ناموسِ رسالت محاذ کے زیرِ اہتمام گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی جو گلستان کالونی سے شروع ہو کر دھرم پورہ چوک پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی، ریلی کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے مولانا قاری گلزار احمد، مولانا مجاہد عبدالرسول خان ، مولانا محمد علی نقشبندی، سید علیم شاہ ودیگر نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں والے اللہ کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے۔ عالمی اسلامی عدالت انصاف قائم کی جائے جہاں صرف مسلم امہ کے عالمی مقدمات سنیں جائیں۔ فیصل آباد میں سنی تحریک کے زیراہتمام گستاخانہ خاکوں کیخلاف احتجاجی ریلی بیرون ریلوے سٹیشن بشیر نظامی چوک سے شروع ہوکر ضلع کونسل چوک تک نکالی گئی۔ ریلی کے شرکا نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے اس موقع پر شدید نعرے بازی بھی کی۔ چنیوٹ سے نامہ نگار کے مطابق مجلس تحفظ ماحولیات کے زیراہتمام گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف ایچ آر ڈی کے ممبران نے ریلوے سٹیشن تا سرگودھا روڈ پر ایک احتجاجی ریلی نکالی۔ ریلی کی قیادت سید نورالحسن شاہ نائب امیر جماعت اسلامی، بین المذاہب کمیٹی کے ضلعی کوآرڈینیٹر پیرزادہ اقبال حسین، آصف حیات ایڈووکیٹ، صاحبزادہ خواجہ معین الدین، حاجی عثمان غنی اعوان، پرویز مسیح بھٹی اور دیگر نے کی۔ اس موقع پر مقررین نے گستاخانہ خاکوں کی شدید مذمت کی۔ کمالیہ سے نامہ نگار کے مطابق آستانہ عالیہ دھولر شریف کے سجادہ نشین صاحبزادہ سید غلام محی الدین شاہ بخاری کی قیادت میں دربار دھولر شریف سے ہزاروں افراد نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی جو کلمہ چوک پہنچ کر جلسہ کی شکل اختیار کرگئی۔ شرکاءنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز اٹھار کھے تھے۔ اس موقع پر شرکاءنے فرانس کے مکمل بائیکاٹ کا مطالیہ کیا اور قرارداد منظور کی گئی۔ اس موقع پر صاحبزادہ سید غلام محی الدین نے اپنے خطاب میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ ناصرف فرانسیسی حکومت سے مکمل بائیکاٹ کیا جائے بلکہ دیگر تمام مسلم ممالک کے سامنے اس مسئلہ کو رکھ کر فرانس کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔ اس دوران چیچہ وطنی، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور ماموں کانجن روڈ 2 گھنٹے سے زائد بلاک رہا۔ وزےر آباد سے نامہ نگار کے مطابق ادارة المصطفیٰ پاکستان کے زےر اہتمام گستاخانہ خاکوں کے خلاف صاحبزادہ محمد رضا ثاقب مصطفائی کی زےر قےادت جلوس نکالا گیا جس کا آغاز وزےرآباد کے قصبہ ساروکی چےمہ مےں عامر چےمہ شہےد کے مزار پر فاتحہ خوانی سے ہوا، اس موقع پر عامر چےمہ شہےد کے والد محتر م پروفےسر نذےراحمد اور صاحبزادہ محمد رضا ثاقب مصطفائی کے علاوہ دےگر علماءکرام بھی موجود تھے۔ قاری سعید احمد ارشد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ استعماری قوتوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کے لیے متحد ہو جائیں۔ بعدازاں قافلہ وزیر آباد شہر سے ہوتا ہوا براستہ گوجرانوالہ سے مزار غازی علم دین شہید لاہور کی طرف روانہ ہو گیا۔ وزیر آباد میں ناظم جماعت اہلسنت حامد سعید، قاری علی رضا صدیقی اور دیگر رہنماﺅں نے مارچ کے شرکاءکا والہانہ استقبال کیا اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف مارچ کیا گیا جبکہ ادارہ المصطفیٰ کی جانب سے عامر چیمہ شہید کے مزار سے شروع ہونے والا لبیک یارسول اللہ مارچ لاہور میں غازی علم دین شہید کے مزار پر جا کر اختتام پذیر ہوگا جبکہ مارچ میں شریک سینکڑوں فرزندان اسلام لبیک یارسول اللہ کے نعرے اور درود و سلام پڑھتے ہوئے اپنی منزل کی جانب رواں دواں تھے۔ مارچ کے شرکاءگستاخانہ خاکوں کیخلاف شدید نعرے بازی کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عالمی عدالت میں اس مسئلے کو اٹھائیں۔ کامونکے سے نامہ نگار کے مطابق ادارةالمصطفےٰ پاکستان کے امےر اعلیٰ محمد رضا ثاقب مصطفائی کی زےر قےادت،، مارچ گذشتہ روز ساروکی (وزےرآباد) سے دوپہر اڑھائی بجے جی ٹی روڈ سٹی چوک پہنچا جہاں پر ہزاروں کی تعداد مےں مقامی شہرےوں نے شرکاءمارچ کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے ان پر گل پاشی کی ، اس موقع پر محمد رضا ثاقب مصطفائی نے حاضرےن سے خطاب کیا۔ بعدازاں شرکائے مارچ غازی علم دےن شہےد کے مزار کی جانب روانہ ہوگئے، اس موقع پر ٹرےفک کے ناقص انتظام کی وجہ سے جی ٹی روڈ پر کچھ دےر کے لئے ٹرےفک بھی متاثر ہوئی۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق مرکزی جمعیت اہلحدیث کے زیر اہتمام جامع مسجد مبارک کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت عارف عزیز، مولانا محمددین، مولانا عطا اللہ محمدی اور دیگر نے کی۔ مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فرانس سے ہر قسم کے سفارتی تعلقات ختم اور سفیروں کو ملک بدر کیا جائے۔
مظاہرے جاری / مارچ