لوڈشیڈنگ جاری، ژوب میں مظاہرہ، اگلے سال 4400 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی: مصدق ملک
لاہور+ ژوب (نیوز ایجنسیاں) بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ژوب میں بجلی کی طویل بندش کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ روزانہ 20 سے 22 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جبکہ وزیراعظم کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اگلے سال نیلم جہلم منصوبہ 1000 میگاواٹ بجلی پیدا کرےگا، اگلے سال 4400 میگاواٹ بجلی ملک کے نیشنل گرڈ سسٹم میں شامل ہوجائیگی۔ ہم پُرعزم ہیں کہ اپنے دور اقتدار میں ملک سے بجلی بحران کے خاتمے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کی حکو مت مہنگائی اور بیروز گاری کے خاتمے کےلئے بھر پوراقدامات کر رہی ہے اور آنےوالوں دنوں مےں عوام کو بھر پوررےلےف دےا جائےگا۔ ادھر نوجوانان ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام ژوب میں بجلی کی طویل و غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف مولانا شمس الدین شہید چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کیسکو نے ژوب و شیرانی کے عوام پر بجلی مکمل بند کردی ہے۔ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف بھرپور تحریک چلائینگے۔ علاوہ ازیں نصیرآباد کے علاقے چھتر میں اڑائے جانے والے 220 کے وی کے دوکھمبوں کی مرمت کا کام سکیورٹی خدشات کے پیش نظر تیسرے روز بھی شروع نہ ہو سکا۔ این ٹی ڈی سی نے پولیس کی سکیورٹی پر تحفظات ظاہر کر دیئے بلوچستان کے 16 اضلاع میں بجلی کی سپلائی معطل رہی۔ بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا۔ نصیرآباد کے علاقے چھتر کے فلیجی کے مقام پر نامعلوم تخریب کاروں نے گڈو تھرمل پاور سے آنے والے بجلی کی مین ٹرانشمیشن لائن کے دوکھمبے نمبر 435 اور 436 کو دھماکہ خیزمواد سے اڑا دئیے تھے۔
لوڈشیڈنگ جاری/ مظاہرہ