ہیروئن کی سمگلنگ کا الزام ، نئی بھارتی چال
ٹرک سے ہیروئن کی برآمدگی کا بھارتی دعویٰ‘ پاکستانی ٹرک ڈرائیور گرفتار، سرینگر مظفر آباد تجارت پھر معطل۔ 72 مال بردار ٹرک آر پار پھنس گئے، بھارتی حکام کے بقول ٹرک میں کنو کے ڈبوں میں کروڑوں روپے مالیت کی 10کلو ہیروئن برآمد ہوئی۔ ٹرک اور ڈرائیور کو پاکستان کے حوالے کرنے سے انکار۔سرینگر مظفر آباد کے درمیان تجارت کا مقصد پاکستان اور بھارت میں باہمی اعتماد کی بحالی اور تعلقات میں بہتری کی طرف بڑھنا تھا۔ تاکہ مسئلہ کشمیر کے لئے ساز گار ماحول پیدا کیا جا سکے۔ مگر یہ ہدف ہنوز حاصل نہیں ہو سکا۔ الٹا اس تجارت میں بھی پاکستان کو ہی گھاٹے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس پر مستزاد یہ دوسرا موقع ہے کہ بھارت نے پاکستان سے آنے والے ٹرکوں کے سامان سے ممنوعہ اشیاءاور منشیات کی برآمدگی کا دعویٰ کیا ہے اور سامان لانے والے پاکستانی ٹرک کو ضبط اور ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ بات دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے منافی ہے تجارتی معاہدے کی رو سے اگر کوئی ڈرائیور ایسی گھناﺅنی حرکت کرے گا اسے اس کے ملک کے حوالے کیا جائے گا۔ مگر بھارت ایسا کرنے سے انکار کر کے معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے جس کے باعث آر پار تجارت میں تعطل پیدا ہو گیا ہے۔ دونوں ممالک نہایت کڑی چیکنگ کے بعد مال بردار گاڑیوں کو آرپار آنے جانے کی اجازت دیتے ہیں۔ اس کے باوجود ایسی گھناﺅنی حرکت کا الزام نہایت تعجب خیز ہے۔ اس کی جامع اور شفاف انکوائری ہونی چاہیے اور اصل حقائق منظر عام پر لائے جانے چاہیں تا کہ بھارت کو پاکستان کے خلاف غلط پراپیگنڈہ کا موقع نہ مل سکے، ایسے بھارتی رویے ان حکمرانوں اور تاجروں کے لئے لمحہ فکریہ ہیں جو بھارت کے ساتھ دوستی اور تجارت کے لئے قومی عزت و آزادی سمیت سب کچھ داﺅ پر لگانے پر تلے بیٹھے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دونوں ملک تجارتی مال اور ٹرکوں کی کڑی تلاشی لینے کے عمل کو مزید سخت بنائیں۔ اب جو بلاجواز گاڑیاں رکی ہوئی ہیں ان پر موجود کروڑوں روپے کا سامان خراب ہونے کا خطرہ ہے۔ انہیں کلیئر کر کے آنے جانے کی اجازت ملنی چاہئے تا کہ تاجروں کا نقصان نہ ہو۔