• news

سکیورٹی مسائل کے باوجود حکومت اپنے اقتصادی پروگرام پر عمل پیرا ہے: خواجہ آصف

میونخ (این این آئی+صباح نیوز) وفاقی وزیر برائے دفاع اور پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے جرمنی کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہاہے کہ سکیورٹی مسائل کے باوجود حکومت اپنے اقتصادی پروگرام پر عمل پیرا ہے اور مائیکرو اکنامکس کا شعبہ بہتری کی طرف گامزن ہے۔ وہ میونخ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر جرمن اکنامک فورم جی اے ٹی ای پاکستان کے زیر انتظام ’’مستحکم پاکستان 2030ء کی حکمت عملی‘‘ کے عنوان سے منعقدہ اقتصادی مذاکرے سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ دہائیوں کے دوران دنیا کے کسی ایک حصے میں عدم استحکام کی وجہ سے دیگر حصے بھی متاثر ہوئے کیونکہ نئے عالمی نظام سے تمام دنیا متاثر ہوتی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی حکومت پرامن ہمسائیگی کی پالیسی بارے واضح موقف رکھتی ہے۔ پاکستانی عوام اور دیگر ممالک کیلئے اقتصادی سرگرمیوں کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے جرمنی کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان چوتھی بڑی افرادی قوت کے ساتھ دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے۔ پاکستان کو افغانستان کے ساتھ ملا کر نہیں دیکھنا چاہئے کیونکہ اس طرح کا پروپیگنڈہ پاکستان کو خوشحال ملک کے طور پر نہ دیکھنے والے عناصر پھیلا رہے ہیں۔ جرمنی میں پاکستانی سفیر سید حسن جاوید نے پاکستان کی ثقافت، جغرافیہ اور معیشت کے بارے میں بتایا۔ اس سے پہلے جرمن اکنامک فورم کے صدر ڈاکٹر پنٹیلس کرسٹن نے پاکستان کے قدرتی وسائل پر بریفنگ دی اور ملک میں سرمایہ کاری کے دستیاب مواقع سے آگاہ کیا۔ صباح نیوز کے مطابق خواجہ آصف نے کہا کہ اقتصادی مواقع کا فقدان انتہا پسندی کو جنم دیتا ہے اور دہشتگردانہ کارروائیوں کی منصوبہ سازوں کو افرادی قوت فراہم کرتا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف ملکی اقتصادی صورتحال بہتر بنانے اور روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے پر انتہائی توجہ دے رہے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ سلامتی کے مسائل کے باوجود حکومت نے اقتصادی شعبے میں شاندار ترقی کی ہے جس کا آئی ایم ایف اور عالمی بنک جیسے بین الاقوامی اداروں نے بھی اعتراف کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن