پاکستان میں مہنگائی کم، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ گئے، مسائل حل ہونے میں ایک دہائی لگے گی: آئی ایم ایف
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) آئی ایم ایف بورڈ نے 51کروڑ 80لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دیدی پاکستان کو آئندہ ماہ دی جانے والی قرض کی یہ ساتویں قسط ہے۔ واضح رہے گزشتہ ہفتے وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار نے آئی ایم ایف کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں جس میں آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی اقتصادی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ عالمی مالیاتی فنڈ کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا۔ مہنگائی کی شرح کم ہوئی تاہم ابھی بھی مسائل حل ہونے میں ایک دہائی لگے گی۔ آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں ڈیڑھ سال کے دوران معاشی میدان میں اہم پیش رفت ہوئی تاہم ابھی بھی مزید کام کی ضرورت ہے۔ مہنگائی میں اضافے کی شرح چار فیصد سے کم پر آنا اہم کامیابی ہے جس کی بڑی وجہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہے تاہم مہنگائی کم ہونے میں حکومتی پالیسیوں کا بھی عمل دخل ہے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران ٹیکس کی شرح بلحاظ جی ڈی پی اعشاریہ سات فیصد اضافہ ہوا۔ رواں مالی سال بھی ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں ایک فیصد اضافہ ہوا۔ عالمی مالیاتی ادارے کے مطابق امیر طبقے کے لئے بجلی پر سبسڈی دو فیصد سے کم ہو کر اعشاریہ سات فیصد پر آ گئی۔ غریب طبقے کے لئے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا۔ نومبر 2013 میں سٹیٹ بنک کے زرمبادلہ ذخائر تین ارب ڈالر پر موجود تھے جو بڑھ کر دس ارب ڈالر پر پہنچ گئے۔ بینظر انکم سپورٹ پروگرام کے بجٹ میں پچیس فیصد اضافہ کیا گیا جو خوش آئند ہے۔ آئی ایم ایف نے اپنے بیان میں پاکستان کی حکومت کے بارے میں نرم رویے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا پاکستان کے مسائل حل ہونے میں ابھی بھی ایک دہائی لگے گی۔