• news

لاہور ہائیکورٹ نے مستقل گورنر کی تعیناتی کے بارے میں 13 فروری تک تفصیلات طلب کرلیں

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے سپےکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کی بطور قائم مقام گورنر تعیناتی کےس کی سماعت 13 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے مستقل گورنر کی تعےناتی کے بارے مےں تفصےلات طلب کرلےں۔ درخواست گذار محمد اظہر صدےق اےڈووکےٹ نے عدالت مےں موقف اختےار کےا کہ آئےن کے آرٹےکل 102 اور 104 کے تحت صرف مستقل گورنر تعےنات ہوسکتا ہے آئےن مےں گورنر کے استعفیٰ کے بعد قائم مقام گورنر کی گوئی گنجائش نہیں۔ 29 جنوری 2015 کو چودھری محمد سرور نے بحیثےت گورنر استعفیٰ دے دےا تھا آئےن کے آرٹےکل 104 کے تحت اگر گورنر موجود ہو تو غےر حاضری کی شکل مےں سپےکر پنجاب اسمبلی گورنر کے فرائض سرانجام دے سکتا ہے۔ مگر گورنر کے مستعفی ہونے پر قائم مقام گورنر کی تعیناتی نہیں کی جا سکتی۔ جسٹس سےد منصور علی شاہ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کےا کہ آپ نے سپےکر صوبائی اسمبلی کی بطور گورنر تعےناتی کا نوٹےفکےشن عدالت مےں پےش نہےں کےا؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے سپےکر پنجاب اسمبلی کا نوٹےفکےشن عدالت مےں پےش کرتے ہوئے موقف اختےار کےا کہ آئےن کے آرٹےکل101(5)کے تحت صدر نے سپےکر پنجاب اسمبلی کو گورنر تعےنات کردےا ہے اور صدر پاکستان کے پاس ےہ اختےار موجود ہے۔ درخواست گذار نے جواب مےں کہا کہ آئےن کا آرٹےکل 101(5) قائم مقام گورنر لگانے کا اختےار نہےں دےتا گورنر اےک آئےنی عہدہ ہے اور ےہ سےٹ اےک منٹ کےلئے بھی خالی نہےں رہ سکتی۔ جسٹس سےد منصور علی شاہ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کےا کہ نئے مستقل گورنر لگانے کےلئے ابھی تک وفاقی حکومت نے کےا کےا ہے؟ اس بارے عدالت کو بتایا جائے۔ درخواست گذار نے عدالت کو بتاےا کہ صوبہ پنجاب کی12 کروڑ آبادی مےں گورنر بننے کےلئے اےک اہل آدمی موجود نہےں۔ جسٹس سےد منصور علی شاہ نے قرار دیا کہ گورنر بنانے کےلئے شفافےت کا عمل ضروری ہے۔ جسٹس سےد منصور علی شاہ نے کےس کی سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کرتے ہوئے پنجاب مےں گورنر تعےنات کرنے کے بارے مےں تفصےلات طلب کرلےں۔
تفصیلات طلب

ای پیپر-دی نیشن