• news

’’تمام ایشوز پر عمران سے اتفاق ہے‘‘ چودھری سرور تحریک انصاف میں شامل

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) سابق گورنر پنجاب چودھری سرور نے تحریک انصاف میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کر دیا۔ تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سے آج بھی غربت اور جہالت کا خاتمہ نہیں ہوا۔ عوام کیلئے کچھ نہیں کر سکا اس لئے گورنر کے عہدے سے استعفیٰ دیا۔ انگلینڈ میں خصوصاً نوجوانوں نے مجھ سے کہا کہ انکل ہماری دعا ہے کہ آپ تحریک انصاف میں شامل ہوں۔ میں نے ساری عمر قانون کی حکمرانی کیلئے جدوجہد کی، تحریک انصاف میں شامل ہونے پر فخر ہے۔ قیام پاکستان میں میرے خاندان کا لہو شامل ہے کوئی شخص یہ نہیں کہہ سکتا کہ عمران نے کسی معاملے میں کرپشن کی۔ ملک میں خرابی کی بڑی وجہ ناقص حکمت عملی ہے۔ تمام ایشوز پر عمران خان سے مکمل اتفاق رائے ہے۔ تحریک انصاف عوامی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی۔ اوورسیز پاکستانیوں کا معاملہ عمران خان نے میرے ساتھ اٹھایا۔ اگر تحریک انصاف حکومت میں آئی تو اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل ہوں گے۔ ہم ایسا پاکستان بنانا چاہتے ہیں جس میں 95فیصد لوگوں کے پاس حکمرانی ہو۔ ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں پر تمام بچے سکول جائیں، غریبوں کو صحت کی تمام سہولیات ہوں۔ لوگوں کو انصاف ملے غریب اور مظلوموں کو دربدر ٹھوکریں نہ کھانی پڑیں، یہ جدوجہد وزیر اعظم بننے یا تحریک انصاف کو اقتدار میں لانے کیلئے نہیں بلکہ تبدیلی کی جدوجہد ہے۔ میرا خیال تھا کہ دھرنا ختم ہونے کے بعد حکومت جوڈیشل کمشن بنا دے گی مگر ایسا نہیں ہوا۔ ایسے عہدوں کا کوئی فائدہ نہیں جو عوام کو انصاف فراہم نہ کر سکیں۔ 68سال میں ملک میں ناانصافی ختم نہیں ہو سکی۔ بطور کارکن یہاں ہونا پارٹی صدر کے عہدے سے زیادہ قیمتی ہے۔ عہدے سے استعفے کے بعد دبئی میں سب نے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ اقتدار ہماری منزل نہیں۔ اقربا پروری اور کرپشن کے دور میں عمران جیسا لیڈر ملنا خوش قسمتی ہے۔ چودھری سرور نے کہا تمام ایشوز پر ہمارا تقریباً اتفاق رائے ہے، چاہے وہ نچلی سطح تک اقتدار کی منتقلی کا ہے، چاہے وہ گڈ گورننس کا ہے، چاہے وہ ملک سے کرپشن کے خاتمے کا ہے یا چاہے وہ بزنس کمیونٹی کیلئے بہتر مواقع کا ہے۔ چودھری سرور نے بتایا کہ مستعفی ہونے کے بعد انہیں بیرون ملک ملنے والے پاکستانیوں نے تحریک انصاف میں شامل ہونے کا مشورہ دیا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ چودھری سرور کی پی ٹی آئی میں شمولیت کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ خاندانی سیاست نے حقیقی جمہوریت کو نہیں آنے دیا۔ چودھری سرور کو تب سے جانتا ہوں جب کرکٹ کھیلتا تھا۔ مسلمان جمہوریت سے شروع ہوئے اور اب بادشاہت پر آگئے۔ یورپ والے بادشاہت سے شروع ہو کر جمہوریت پر آ گئے۔ ہماری جماعت 2012ء کے بعد تیزی سے پھیل رہی ہے چاہتا ہوں کہ چودھری سرور سیکرٹری جنرل کے ساتھ مل کر پارٹی کو منظم کریں۔ میں پارٹی منظم نہیں کر سکتا مجھے ایسا کرنا نہیں آتا، چودھری سرور محنت سے آگے آئے ہیں ان کی قدر کرتا ہوں ہمیں اپنی پارٹی کو ایک ادارہ بنانا ہے اگر میں خود تنظیم سازی پر کام کروں گا تو فرش کے خدائوں سے کیسے مقابلے کروں گا۔

ای پیپر-دی نیشن