غیر ملکیوں کے اکائونٹس کی چھان بین کا فیصلہ : باہر سے آنیوالی امداد کا سختی سے جائز ہ لے رہے ہیں: دفتر خارجہ
اسلام آباد ( خبرنگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) وزیر داخلہ چودھری نثار کی زیرصدارت قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ اجلاس ہوا۔ سیکرٹری داخلہ‘ نیکٹا سربراہ‘ آئی جی اسلام آباد اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ چودھری نثار نے ہدایت کی تمام اہم عمارتوں کی سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں ملک بھر میں غیرملکیوں کے بنک اکائونٹس کی چھان بین کا فیصلہ کیا گیا۔ غیرملکیوں کے ذرائع آمدن، کاروبار اور دیگر تفصیلات بھی جمع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ نادرا غیرملکیوں کے اعداد و شمار صوبوں کو بھی دے۔ اسلام آباد میں اہم مقامات پر مواصلاتی نظام موثر بنایا جائے، کوئیک رسپانس فورس کو بروقت کارروائی کیلئے مناسب مواصلاتی نظام دیا جائے، ایسا طریقہ کار بنایا جائے کہ کالعدم تنظیمیں دوبارہ پیدا نہ ہو سکیں اور ان کے دوبارہ سرگرم ہونے کے عمل کو روکا جائے۔ بی بی سی کے مطابق وفاقی حکومت نے قانون نافد کرنے والے اداروں کو پاکستان میں بسنے والے غیرملکیوں کے بینک اکاؤنٹس اور انکی آمدن کے ذرائع مانیٹر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ان اداروں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس بات کا بھی پتہ چلائیں کہ ان غیر ملکیوں نے کس طرح اپنے اکاؤنٹس پاکستانی بینکوں میں کھلوائے ہیں۔ اس کے علاوہ نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی یعنی نادرا کو پاکستان میں بسنے والے غیر ملکیوں کی تفصیلات صوبوں کو فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ اس وقت ملک بھر میں 60 تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا ہے جس کے بعد چودھری نثار علی حان نے سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ وزارت خارجہ کیساتھ ملکر کالعدم تنظیموں کی فہرست کا اقوام متحدہ کی طرف سے قرار دی گئیں کالعدم تنظیموں کے ساتھ موازنہ کریں۔ منگل کے روز وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی سربراہی میں قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اجلاس میں صوبوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد پر کڑی نظر رکھیں اور ایسی تنظیموں کو دوبارہ متحرک ہونے کی اجازت نہ دیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ شدت پسند تنظیموں کی طرف سے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی اشاعت کو روکنے کیلئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو متحرک کر دیاگیا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اسلام آباد میں واقع دس میڈیا ہاوسز میں پینِک بٹن الرٹ سسٹم لگا دیا گیا ہے اس کے علاوہ وفاقی دارالحکومت میں 76 اہم عمارتوں کی سکیورٹی کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیکر اْنھیں سرخ، پیلا اور گرین کیٹگری میں تقسیم کیا گیا ہے۔ صباح نیوز کے مطابق اجلاس میں بعض غیرملکی این جی اوز کے باہر کی جاسوس و دہشت گرد تنظیموں سے رابطوں کی رپورٹس کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ حوالہ و ہنڈی کے حوالے سے رقوم کی غیرمنتقلی کے سلسلے میں 26 کیسز رجسٹرڈ اور 32 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اینٹی منی لانڈرنگ کیسز میں سات کروڑ پندرہ لاکھ روپے قبضہ میں بھی لئے گئے۔ ذرائع کے مطابق غیرملکی این جی اوز کے بنک اکائونٹس کی بھی مانیٹرنگ ہو گی اور اس کی تفصیلات جمع کی جائیں گی۔ وفاقی وزیر نے آئی جی اسلام آباد کو ان سکیورٹی گارڈز کو اسلحہ چلانے اور سکیورٹی کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے مناسب مقامات پر تعیناتی کی استعدادی صلاحیت بڑھانے پر بھرپور توجہ دینے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر داخلہ نے وفاقی دارالحکومت کے تمام اہم مقامات پر تیز تر مواصلاتی نظام قائم کرنے کی ہدایت کی جس سے کوٹیک ریسپونس فورس کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے جلد از جلد نبرد آزما ہونے میں مدد ملے۔ چھان بین کے سلسلے میں اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک 16344 سرچ آپریشنز کئے گئے اور 218220 افراد کی چھان بین کی گئی جبکہ اب تک 12462 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے140کے دہشت گردوں سے رابطے تھے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اب تک لائوڈ سپیکر کے غلط استعمال کے 3265 مقدمات درج کئے گئے ہیں جن میں سے 2065 کی گرفتاریاں کرکے 1281 آلات ضبط کر لئے گئے جبکہ نفرت انگیز تقاریر اور موادکے حوالہ سے 547 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ جائزہ اجلاس ہفتہ وار بنیادوں پر منعقد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی قسم کے درپیش مسائل کو حل کرنے میں پیشرفت اور موثر نگرانی کی جا سکے۔
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف قومی لائحہ عمل کے تحت نجی اداروں کیلئے نجی تنظیموں اور افراد کی غیررسمی ذرائع سے فنڈنگ چاہے وہ کسی بھی ذریعہ یا کسی بھی ملک سے آ رہے ہوں، کی سخت جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار مالی امور کے بارے میں سعودی عرب کے سفارتخانے کی طرف سے جاری ہونے والے بیان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کیا۔ ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی طرف سے اقتصادی امداد اور مجوزہ منصوبوں کے لئے امداد کی پیش کشوں کا جائزہ وزارت امور خارجہ، متعلقہ محکموں اور سرکاری اداروں کی مشاورت کے ساتھ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قومی لائحہ عمل کے تحت نجی اداروں کیلئے نجی تنظیموں اور افراد کی غیررسمی ذرائع سے فنڈنگ چاہے وہ کسی بھی ذریعہ یا کسی بھی ملک سے آ رہے ہوں، کو سخت جانچ پڑتال کے تحت لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے دہشت گردوں اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی امداد کے تمام امکانات ختم ہو جائیں گے۔ بی بی سی کے مطابق دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بیرونِ ملک سے نجی سطح پر کسی شخص یا ادارے کی جانب سے غیر رسمی طور پر پاکستان کے کسی نجی ادارے کو ملنے والی امداد کا نیشنل ایکشن پلان کے تحت سختی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ تسنیم اسلم کا تحریری بیان ایک روز قبل سعودی سفارت خانے کی جانب سے جاری کئے جانے والے بیان سے متعلق سوال کے جواب میں آیا ہے۔ پیر کو سعودی سفارت خانے نے ایک تحریری بیان میں پاکستان کو دی جانے والی فنڈنگ کے بارے میں وضاحت کی تھی کہ جب بھی کسی مدرسے، مسجد یا خیراتی ادارے کی جانب سے سعودی عرب سے مالی معاونت مانگی جاتی ہے تو سفارت خانہ درخواست گزار کی جانچ کے لئے اس معاملے کو وزارتِ خارجہ کے ذریعے حکومتِ پاکستان تک پہنچاتا ہے۔ بیان میں مزید کہا ہے کہ پاکستانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے سفارت خانے کو تحریری طور پر آگاہ کئے جانے کی صورت میں کہ مالی امداد عوام کی فلاح کے لئے ہے، درخواست گزار کو امداد دے دی جاتی ہے۔ سعودی سفارت خانے کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ میڈیا کے ایک حصے کی جانب سے غلط تاثر دیا جا رہا ہے کہ سعودی حکومت انتہاپسندانہ نظریات کے حامل مذہبی مدارس کو مالی مدد فراہم کرتی ہے۔