فوجی عدالتیں: ہائیکورٹ بار نے اعلیٰ عدلیہ کے ریٹائر ججوں کا کنونشن بلالیا
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ بار نے فوجی عدالتوں کے قیام پر اعلیٰ عدلیہ کے ریٹائرڈ ججوں کاکنونشن بلالیا جس میں 21 تر میم کے ذریعے فوجی عدالتوںکے قیام کیخلاف ریٹائرڈ ججوںسے رائے لی جائیگی۔ ہائیکورٹ بار نے اس عزم کا بھی اظہار کیا ہے کہ جب تک ملک سے فوجی عدالتیں قائم رہیں گی اسوقت تک پورے ملک کی وکلاء برادری ہر جمعرات کو یوم سیاہ کے طور پر منائیگی۔ بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھی جائیں گی اور بار ایسوسی ایشنوں پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے جبکہ عدالتی کام متاثر نہیں ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار ہائیکورٹ بار کے صدر شفقت محمود چوہان، نائب صدر عامر جلیل صدیقی اور فنانس سیکرٹری میاں اقبال نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے اندر سیاسی جماعتوں نے 21 تر میم کے ذریعے فوجی عدالتوں کے قیام کی منظوری دیکر اپنے حلف سے انحراف کرتے ہوئے آئین کا حلیہ بگاڑ دیا ہے۔ آئین کا تحفظ کرنا سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری تھی۔ شفقت محمود چوہان نے کہاکہ سڑکوں پر آنے کا اگلا لائحہ عمل اس مہم کے اگلے مرحلے میں وکلاء بارز کی کوآرڈی نیشن کمیٹی میں طے کیا جائیگا۔ بار نے فوجی عدالتوںکے قیام کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے ہمارا مقصد کسی بھی ادارے کو نیچا دکھانا نہیں ہے۔ آئین میں فوج کاکردار موجود ہے۔ کسی کو مارشل لاء لگانے کی اجازت نہیں دیںگے۔ وکلاء صرف آئین کا تحفظ چاہتے ہیں۔ ان کاکوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں تمام ادارے اپنے آئینی حدود میں رہ کر کام کریں۔