• news

اضافی ٹیکسوں، وزراء کی غیر حاضری کے خلاف اپوزیشن کا دوسرے روز بھی قومی اسمبلی سے واک آئوٹ

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + صباح نیوز + آن لائن) پٹرولیم مصنوعات سمیت دیگر اشیا پر ٹیکسز کیخلاف متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے دوسرے روز بھی واک آئوٹ کردیا۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میڈیا پرانٹرویو کے لئے وزرا کے پاس ٹائم ہے لیکن ایوان میں جواب کے لئے وقت موجود نہیں۔ خواجہ آصف نے ارکان سے اپیل کی ہے کہ ایک دن کی مہلت دیں کل ٹیکسوں پر بریفنگ دی جائے گی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی صدارت میں ہوا۔ نئے ٹیکسوں کے نفاذ کیخلاف پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے ارکان ایوان سے چلے گئے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کاکہنا تھا کہ حکومت مسلسل پارلیمنٹ کو نظرانداز کررہی ہے۔ وفاقی وزیر خواجہ آصف کی اپیل کے باوجود متحدہ اپوزیشن نے ایوان میں واپس آنے سے انکارکردیا۔ خورشید شاہ نے کہا حکومت نے فرنس آئل اور دیگر اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی اس لئے عائد کی وہ قومی محاصل کے قابل تقسیم پول میں نہیں جائے گی اگر ٹیکس لگاتے تو صوبوں کو بھی حصہ ملتا، حکومت تین روز سے وزیر خزانہ اور وزیر پٹرولیم کو ایوان میں لانے کا وعدہ کر رہی ہے، ان کی غیر موجودگی میں قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے، چوہدری نثار کی تقریر کے دوران اپوزیشن بنچیں خالی رہیں۔ دریں اثناء قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ یو ٹیوب پر پابندی سپریم کورٹ نے لگائی ہے۔ حکومت از خود یہ پابندی نہیں ہٹا سکتی۔ پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پی آئی اے کے کرایوں میں کمی نہیں کی جائے گی جبکہ بچوں کو فوجی تربیت دینے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں اور نجی تعلیمی اداروں میں سکیورٹی کے نام پر اضافی فیس نہیں لینے دیں گے۔ وقفہ سوالات کے دوران دوران آسیہ ناز تنولی کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری محسن شاہنواز رانجھا نے بتایا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ثقافتی ورثے کا تحفظ اب صوبوں کی ذمہ داری ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری جاوید اخلاص نے کہا ملک میں اس وقت تیرہ کروڑ 73 لاکھ سے زائد موبائل صارفین ہیں۔ سموں کی بائیو میٹرک تصدیق کا عمل جاری ہے۔ بائیو میٹرک تصدیق کا نظام فول پروف ہے۔ شیخ صلاح الدین کے سوال کے جواب میں راجہ جاوید اخلاص نے بتایا کہ سانحہ پشاور کے بعد حکومت اور تمام اداروں نے تعلیمی اداروں کی سکیورٹی بہتر کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں، بچوں کو فوجی تربیت دینے پر غور کیا جا سکتا ہے تاہم فی الحال ایسی کوئی تجویز نہیں۔ نجی تعلیمی اداروں میں سکیورٹی کے نام پر اضافی فیس نہیں لینے دیں گے۔ عائشہ سید کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ بیرون ملک پی آئی اے کے ملازمین کو ڈالروں میں تنخواہوں کی ادائیگی مجبوری ہے۔ سعودی ائر لائن نے پی آئی اے کو کوئی شوکاز نہیں جاری کیا۔ پی آئی اے میں ڈائون سائزنگ کا کوئی ارادہ نہیں۔ وقفہ سوالات کے دوران سی ڈی اے کی کارکردگی ہدف تنقید بنی اور پارلیمنٹ لاجز میں قبضوں کا معاملہ زیر غور آیا۔ سپیکر سردار ایاز صادق نے سی ڈی حکام کو اپنے طلب کر لیا۔ وقفہ سوالات کے دران سرکاری مکانا ت کی مرمت کے معاملہ پر گفتگو ہو رہی تھی کہ ارکان نے ضمنی سوالات کے ذریعہ سی ڈی اے کی کارکردگی پر تنقید کی۔ سپیکر نے کہا کہ سی ڈی اے سے جتنی شکایات ہیں کسی اور محکمہ سے نہیں۔ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے کابینہ ڈویژن کے سیکرٹری کو بلانا ہو گا۔ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ قانونی حیثیت کی حامل کچی آبادیوں کو قبرستان کی سہولت حاصل ہے، غیر قانونی کچی آبادیوں کو اس سہولت سے استفادہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ آن لائن کے مطابق وقفہ سوالات میں حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ سی ڈی اے اور پی آئی اے کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں جنہیں کرپشن فری کرنا ہو گا۔ شیخ آفتاب نے کہا کہ پی آئی اے کو خسارے سے بچانے کیلئے چھوٹے جہاز اندرون ملک چلائے جائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن