ارباب عالمگیر، انکی اہلیہ پر زائد اثاثے بنانے کا الزام، نیب نے شکایات کی تصدیق کی منظوری دیدی
سلام آباد (نامہ نگار+ اے پی پی) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب قمر زمان چودھری کی صدارت میں ہوا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے تین انکوائریوں کا دوبارہ حکم دیا ہے جن میں متروکہ وقف املاک بورڈ کے سابق چیئرمین آصف ہاشمی‘ انتظامیہ اور دیگر افراد شامل ہیں۔ اس کیس میں ملزموں پر قواعدوضوابط کی خلاف ورزی، اختیارات کے ناجائز استعمال کے ذریعے غیر قانونی بھرتیوں‘ بورڈ کی املاک کو غیر قانونی طور پر لیز اور کرائے پر دینے، ڈی ایچ اے لاہور کے ساتھ زمین کے تبادلے سے متعلق غیر قانونی معاہدہ شامل ہیں۔ دوسرے کیس میں سابق سپرنٹنڈنٹ انجینئر پاک پی ڈبلیو ڈی میاں مسعود اختر‘ سابق ایکسین رانا سلیم اختر‘ سابق ایکسین چودھری حسن اختر‘ سابق اسسٹنٹ ایکسین پرویز اقبال محمود اور دیگر شامل ہیں۔ تیسرا کیس پاکستان انجینئرنگ کمپنی لاہور کے سابق ایم ڈی امتیاز رحیم‘ سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر لیاقت محمود اور دیگر سے متعلق ہے جس میں ملزموں پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور کرپشن کے ذریعے قومی خزانے کو 127 ملین روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ پہلا کیس خیبر پی کے کے ورکر ویلفیئر بورڈ کے سابق سیکرٹری محمد طارق اعوان اور دیگر کے خلاف ہے۔ ملزموں پر ورکرز ویلفیئر بورڈ کے نئے آلات کی خریداری کے ذریعے قومی خزانے کو 1177 ملین روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ دوسری تفتیش بلوچستان کے پی اینڈ آر محکمہ کے ایس ڈی او خدا بخش اور چیف انجینئر الیاس لاشاری اور دیگر سے متعلق ہے۔ اس کیس میں ٹھیکیدار کی طرف سے قومی خزانے میں 4.058 ملین روپے جمع کرانے کی رضاکارانہ واپسی کی درخواست منظور کرلی گئی۔ بورڈ نے دو انکوائریوں کی بھی منظوری دی جن میں سے پہلی انکوائری سندھ کی وزارت اقلیتی امور کے سیکرٹری بدر جمیل سے متعلق ہے جن پر بڑی مقدار میں نقد رقم اپنے اکائونٹ میں وصول کرنے کا الزام ہے دوسری انکوائری بلوچستان کے ثقافت و سیاحت کے محکمے کے گریڈ 20 کے افسر فاروق شاہین گیلانی اور دوسرے افسروں سے متعلق ہے۔ بورڈ نے دو شکایات کی تصدیق کی بھی منظوری دی۔ پہلی شکایت سابق وفاقی وزیر مواصلات ڈاکٹر ارباب عالمگیر خان اور ان کی اہلیہ سابق ممبر قومی اسمبلی عاصمہ عالمگیر خان سے متعلق ہے جن پر معلوم ذرائع سے زائد کے اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ دوسری شکایت زرعی ترقیاتی بینک کی انتظامیہ کے خلاف ہے جس میں ملزموں پر قواعد وضوابط کے خلاف ایک ہزار سے زائد بھرتیاں کرتے ہوئے اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔