• news

مدارس میں غیر ملکیوں کا داخلہ بند، اصلاحات پر اتفاق: کراچی میں35 ہزار سے زائد ملزم گرفتار کئے گئے: وزیراعظم کو رپورٹ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی حکومت نے ملک کے مختلف علاقوں میں واقع دینی مدارس میں غیر ملکی افراد کے داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں سے ان احکامات پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ شدت پسندی سے نمٹنے کے لیے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد سے متعلق وزیر اعظم نواز شریف کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن اور مالیاتی امور کے آڈٹ سے متعلق صوبوں میں اتفاق رائے پایا گیا ہے۔ کالعدم اور شدت پسند تنظیموں کو مالی معاونت فراہم کرنے پر 26 مقدمات درج کیے گئے، 32 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ رپورٹ میں 233 افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جن کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے۔ 294 ایسے افراد کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جو شدت پسندی کے واقعات میں ملوث ہونے کے باوجود ابھی تک گرفتار نہیں ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں جاری ٹارگیٹڈ آپریشن شروع کیے جانے کے بعد جرائم میں نمایاں کمی آئی، اب تک 35,000 سے زائد ملزموں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ گرفتار کئے جانے والے افراد کے بارے میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ان میں سے کتنے افراد کی ضمانت ہوئی ہے اور کن کے خلاف مقدمات عدالتوں کو بھیجے گئے۔ رپورٹ میں شدت پسندی کے مقدمات فوجی عدالتوں کو بھیجنے کیلئے طریقہ کار وضع کر لیا گیا ہے، وزارتِ قانون نے فوجداری نظام عدل کو مستحکم بنانے کے لئے مسودہ بھی تیار کیا ہے جسے جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شدت پسندی سے نمٹنے کے لیے مختلف صوبوں میں انسدادِ دہشت گردی فورس کا قیام جلد عمل میں لایا جائے گا، اس سلسلے میں پنجاب میں 5,000، خیبر پختونخوا میں 3,000 اور سندھ میں 800 افراد کو بھرتی کرکے اْنھیں جدید خطوط پر تربیت دی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق فوجی عدالتوں کے قیام اور دہشت گردی کیسز بھیجنے پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے، صوبوں سے دہشت گردوں کے کیسز کی فوجی عدالتوں کو منتقلی کے ایس او پیز بنا دیئے گئے ہیں۔ مدرسہ اصلاحات سے متعلق صوبوں کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا، صوبوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ غیرملکی طلباء کے داخلے بند کر دیئے گئے ہیں۔ زیرتعلیم طلباء کی رجسٹریشن کا نظام نیشنل پولیس بیورو میں قائم کیا گیا ہے۔ گرفتار 233 دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہے۔ ساتھ تنظیموں کو کالعدم قرار دینے کی فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے۔ ایک تنظیم واچ لسٹ میں ڈالی گئی ہے۔ فرقہ وارانہ واقعات میں ملوث 294 مفرور ملزموں کی شناخت کی گئی ہے۔ نفرت انگیز تقاریر پر 547 کیسز رجسٹرڈ کئے گئے، 416 افراد کو گرفتار کیا گیا، دہشت گردوں کی مالی معاونت پر 26 کیسز درج کئے گئے۔ 32 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ انسداد دہشت گردی فورس کی تیاری کیلئے جدید تربیت کا لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔ اس فورس میں پنجاب سے 5 ہزار، بلوچستان سے ایک ہزار، سندھ سے 800 اور خیبر پی کے سے 3000 جوان لئے جائیں گے۔ میڈیا پر دہشت گردوں کی رسائی روکنے کیلئے قوانین میں تبدیلیاں کر کے رپورٹ 15 دن میں پیش کی جائے گی۔ افغان مہاجرین کی رجسٹریشن اور واپسی کا طریقہ کار طے کر لیا گیا ہے۔ وفاق اور صوبوں میں مییا ہائوسز کا سیکورٹی آڈٹ مکمل کر لیا گیا ہے۔ میڈیا ہائوسز کی سکیورٹی کیلئے 57 خصوصی گارڈز کو تربیت دی گئی ہے۔ کریمنل جسٹس سسٹم مضبوط بنانے کیلئے قوانین میں تبدیلیوں کا مسودہ تیار کیا گیا ہے۔ پنجاب میں انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے ڈی ریڈیکلائزیشن پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ صوبوں نے جرائم پیشہ عناصر کی چھان بین کیلئے 16 ہزار 344 آپریشن کئے، لائوڈسپیکر کے غلط استعمال پر 3 ہزار 265 کیسز درج کئے، 2065 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے اب تک فوجی عدالتوں کے قیام، کیسز کی منتقلی سمیت 22 ٹاسکس اور اقدامات پر عملدرآمد کیا گیا ہے۔ صوبوں سے کیسز کی منتقلی کیلئے سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر قائم کیا جا رہا ہے، منظور شدہ کیسز مجوزہ 9 فوجی عدالتوں کو بھیجے جائیں گے۔ قومی ایکشن پلان کے 22 نکات پر عملدرآمد کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ صوبوں سے فوجی عدالتوں کو مقدمات کی منتقلی کیلئے جامع لائحہ عمل اپنایا گیا ہے، مدارس میں غیر ملکی طلباء کی رجسٹریشن، نصاب، مالی اعانت اور آڈٹ پر اتفاق رائے ہو گیا ہے، مدارس کے بارے میں ڈیٹا صوبوں کو فراہم کر دیا ہے، تین کروڑ10لاکھ سے زائد موبائل سمز کی بائیو میٹرک تصدیق ہو چکی ہے، 10 کروڑ 30 لاکھ سموں کی تصدیق کا عمل اپریل کے وسط تک مکمل ہو جائے گا۔ سوشل میڈیا بلاک کرنے کے بارے میں قوانین میں ترمیم کی گئی ہے، سوشل میڈیا کے بارے میں رپورٹ 15 دن میں پیش کر دی جائے گی، افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کے بارے میں لائحہ عمل تشکیل دے دیا گیا ہے، کاغذات نہ رکھنے والے مہاجرین کی رجسٹریشن جاری ہے۔ مہاجرین کے کیمپوں اور افغانستان واپسی کا عمل جاری ہے۔ فوجداری نظام انصاف کو مستحکم بنانے کیلئے وزارت قانون نے ترامیم کا مسودہ تیار کرلیا ہے۔ انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پنجاب میں خصوصی پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ چنیوٹ میں قیمتی معدنی ذخائر کی دریافت پر چنیوٹ سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے ایم این اے قیصر احمد شیخ کی قیادت میں وزیراعظم میاں نوازشریف سے ملاقات کی ہے جس میں ارکان اسمبلی نے معدنیات کے ذخائر کی دریافت پر وزیراعظم اور وفاقی حکومت کو مبارکباد پیش کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ چنیوٹ سے ملنے والی معدنیات سے ملکی وسائل میں بہتری پیدا ہوگی اور اس حوالے سے مقامی اراکین اسمبلی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کرینگے۔ گورنر خیبر پی کے سردالر مہتاب نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی۔ برطانوی ہاؤس آف لارڈز کی رکن بیرونس سعیدہ وارثی نے وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان تواتر سے ملاقاتوں سے سیاسی‘ معاشی اور ثقافتی تعلقات بڑھے ہیں۔ سعیدہ وارثی نے برطانیہ میں پاکستانی برادری کے بارے میں امور سے متعلق وزیراعظم کو بتایا۔ سابق وزیراعظم اور رکن قومی اسمبلی میر ظفر اللہ خان جمالی نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی۔ سابق وزیراعظم نے اپنے حلقہ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ای پیپر-دی نیشن