قومی اسمبلی کا اجلاس‘ صرف 2 وزیر ایوان میں پائے گئے
اسلام آباد (سجاد ترین/ خبر نگار خصوصی) قومی اسمبلی میں دوتہائی اکثریت رکھنے والی حکمران جماعت کو بار بار کورم کے معاملہ پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جمعہ کے دن اجلاس شروع ہوا تو حکومتی نشستوں پر اراکین کی حاضری انتہائی مایوس کن تھی۔ دو کے علاوہ تمام وزراء ایوان سے غائب تھے۔ اپوزیشن کے ممبر نے کورم کی نشاندہی کی تو ڈپٹی سپیکر نے اراکین کی گنتی کروائی جس پر کورم پورا نہ تھا حکومت کو سبکی سے بچانے کیلئے اجلاس ہی ملتوی کر دیا گیا۔ پارلیمان کی راہداریوں میں ذوالفقار مرزا کی نئی باتوں کی بھی بازگشت سنی گئی اور پیپلز پارٹی کے اراکین ایک دوسرے سے پوچھ رہے تھے کہ ذوالفقار مرزا نے اپنی توپوں کا رخ آصف علی زرداری کی طرف کیوں کر دیا ہے کیا اس کے پس پردہ لیاری کے عزیز بلوچ کی دبئی میں گرفتاری کا کوئی معاملہ تو نہیں ہے جس کی وجہ سے ذوالفقار مرزا آگ بگولہ ہو رہے ہیں اگر ذوالفقار مرزا کے پیپلز پارٹی کی قیادت سے اختلاف ہیں تو پھر بیگم فہمیدہ مرزا اور بیٹے حسن مرزا کی سیاست بھی ترک کروانا ہو گی تاکہ پورے گھر کا ایک ہی مؤقف سامنے آئے۔ ایوان میں حکومتی ممبر تہمینہ دولتانہ داخل ہوئیں تو چند حکومتی اراکین ان کے ارد گرد جمع ہو گئے۔ ایوان میں تہمینہ دولتانہ کی آواز سن کر ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے ان کو مخاطب کرتے ہوئے تہمینہ بی بی آپکی آواز پورے ایوان میں گونج رہی ہے خاموش ہو جائیں جس پر تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ ایک وقت تھا کہ میری آواز اچھی لگتی تھی اب آپ کو بھی میری آواز اچھی نہیں لگتی۔ تہمینہ دولتانہ پرجوش انداز میں بات کرنا چاہتی تھیں مگر اجازت ہی نہ ملی۔