ڈنمارک میں پھر فائرنگ‘ مزید ایک شہری ہلاک‘ پولیس سے مقابلہ‘ حملہ آور بھی مارا گیا
کوپن ہیگن(اے ایف پی/ رائٹرز/ بی بی سی/ صباح نیوز)ڈنمارک میں کلچرل سنٹر پر حملہ کے چند گھنٹے بعد ہی یہودی عبادت گاہ کے قریب بھی فائرنگ کے واقعہ میں ایک شخص ہلاک اور 2پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ پولیس نے دونوں واقعات میں ملوث حملہ آور کو بھی مار ڈالا، یاد ر ہے ڈینش وزیر اعظم نے پہلے واقعہ کو دہشتگردی قرار دیا تھا۔ قبل ازیں کوپن ہنگن کے کلچرل سنٹر میں اسلام اور اظہار رائے کے عنوان سے منعقدہ تقریب کے دوران فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور 3 اہلکار زخمی کرنے کے بعد مذکورہ حملہ آور پیدل فرار ہوگیا تھا۔ واقعہ کی مزید تفصیلات کے مطابق کوپن ہیگن میں اتوار کو علی الصبح نامعلوم شخص نے کرسٹل گیٹ سٹریٹ میں واقع یہودی عبادت گاہ کے قریب فائرنگ کر کے ایک شہری کو ہلاک اور 2پولیس اہلکاروں کو زخمی کر دیا۔ بعد ازاں ملزم فرار ہو گیا، ملزم نے 40سے زائد گولیاں چلائیں۔ بعد ازاں پولیس نے معروف ترین ریلوے سٹیشن کے قریب فائرنگ کر کے ملزم کو ہلاک کر دیا۔ سویڈش پولیس حکام کے مطابق انہوں نے مقابلہ کے بعد حملہ آور کو ہلاک کیا اور وہ ہی دونوں واقعات میں ملوث ہے۔ ملزم نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ کر دی تھی جس سے 2اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ جوابی کارروائی میں ملزم مارا گیا۔ بی بی سی کے مطابق ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن کی پولیس نے شہر میں چند گھنٹوں میں دو مقامات پر فائرنگ کر کے دو افراد کو ہلاک اور پانچ کو زخمی کرنے والے مسلح حملہ آور کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ شہر میں پہلا حملہ ہفتہکی شام ایک کیفے میں ہوا جبکہ دوسرا حملہ رات کو کرسٹل گیٹ سٹریٹ پر واقع یہودی عبادت گاہ کے قریب کیا گیا تھا اور دونوں جگہ ایک ایک شخص ہلاک ہوا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے انہوں نے ضلع نوریبرو میں مسلح شخص کو اس وقت مارا جب اس نے ان پر فائرنگ کی۔ پولیس کے مطابق ویڈیو فوٹیج سے پتہ چلا ہے دونوں واقعات میں ایک ہی شخص ملوث تھا، کارروائی میں کسی دوسرے شخص نے حصہ نہیں لیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں چیف پولیس انسپکٹر توربین مولغارد جینسن نے بتایا ہمارے خیال میں دونوں واقعات کے پیچے ایک ہی شخص ہے، اور ہمارا یہ بھی اندازہ ہے جس مجرم کو پولیس ٹاسک فورس کی فائرنگ میں مارا گیا ہے قتل کے ان دونوں واقعات کے پیچھے وہی تھا۔‘ پہلے حملے کے بعد پولیس نے حملے آور کی فوٹو بھی جاری کی تاہم وہ کالے رنگ کی گاڑی میں سوار ہوکر فرار ہونے میں کامیاب ہوا اور بعد میں اس کی گاڑی کیفے سے کچھ ہی فاصلے پر ملی۔ اس کے چند ہی گھنٹے بعد حملہ آور نے کیفے سے پانچ کلومیٹر دور کرسٹل گیٹ سٹریٹ میں یہودی عبادت گاہ کے قریب موجود شخص کو گولی مار کرہلاک کر دیا۔ حملہ آور نے وہاں موجود دو پولیس اہلکاروں کو بھی زخمی کیا اور وہاں سے بھی فرار ہونے میں کامیاب رہا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے اے ایف پی نے یہودی کمیونٹی کے حوالے سے بتایا ہے کہ عبادت گاہ کے باہر ہلاک ہونے والا شخص یہودی تھا اور وہ عبادت گاہ کی سکیورٹی پر مامور تھا۔ آزادی اظہار پر منعقدہ سیمینار میں فرانسیسی سفیر کے علاوہ توہین آمیز خاکے بنانے والا کارٹونسٹ ’لارس ولکس‘ بھی موجود تھا۔ واقعے کے بعد اپنے بیان میں اس کا کہنا تھا وہ سمجھتا ہے کہ حملے کا مقصد اسے نشانہ بنانا تھا۔رائٹرز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے اس نے حملہ آور کی شناخت کرلی ہے تاہم اس کا نام جاری نہیں کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آور کا نام عمر الحسین ہے اور یہ دو ہفتے قبل جیل سے رہا ہوا۔اس کی عمر 22 سال تھی اور یہ ڈنمارک میں پیدا ہوا۔
ڈنمارک/ حملہ