راولپنڈی : اہلسنت و الجماعت کے مولانا مظہر قتل‘ کارکنوں کا سپریم کورٹ کے باہر نعش رکھ کر دھرنا‘ پولیس سے جھڑپیں
راولپنڈی+ کراچی (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت نیوز + بی بی سی) اہلسنت والجماعت کے راولپنڈی کے ترجمان مولانا مظہر صدیقی کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔ واقعہ کے بعد اہلسنت والجماعت کے کارکنوں نے احتجاج کیا اور تمام رکاوٹیں توڑ کر مقتول مظہر صدیقی کی نعش لے کر سپریم کورٹ کے باہر پہنچ گئے اور دھرنا دیا جو رات گئے تک جاری رہا۔ قبل ازیں اہلسنت والجماعت کے کارکنوں اور پولیس میں جھڑپیں بھی ہوئےں ۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ مولانا مظہر صدیقی پیرودھائی روڈ پر جا رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کر دی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق اور ان کے ساتھی زخمی ہو گئے۔ اہلسنت والجماعت کے مرکزی ترجمان حافظ انیب فاروقی نے کہا کہ مظہر صدیقی ، محمد ابراہیم اور شیر دل پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ پیرودھائی موڑ کے قریب کی گئی۔ پاکستان علما کونسل کے چئیرمین حافظ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ وہ مولانا مظہر صدیقی کے قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ حکومت ملکی امن تباہ کرنے والے عناصرکے خلاف فوری اقدامات کرے۔ ایس ایچ او اسجد محمود نے بتایا کہ اہلسنت والجماعت کے رہنما حافظ مظہر محمود صدیقی اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ چنگ چی رکشا میں آئی جے پرنسپل روڈ پر جا رہے تھے جب وہ سوشل سکیورٹی ہسپتال کے قریب پہنچے تو موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کر دی جبکہ ان کے دو ساتھی شیر دل اور ابراہیم شدید زخمی ہو گئے جبکہ تیسرا ساتھی محفوظ رہا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک مظہر صدیقی کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جائے گا اس وقت تک سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دیں گے۔ مولانا احمد لدھیانوی نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس صاحب ہماری کوئی نہیں سنتا آپ ہماری فریاد سن لیں۔ کارکنوں کے قتل کے خلاف حکومت دادرسی نہیں کر رہی، حکومت کے ایوانوں میں ہماری آواز نہیں پہنچتی کارکنوں کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔ دہشت گردوں کو الٹا لٹکا کر عبرت کا نشان بنایا جائے۔ کبھی بھی نعشوں اور جنازوں کی سیاست نہیں کی۔ سینکڑوں کارکنوں کے جنازے اٹھا چکے ہیں سپریم کورٹ کے باہر انصاف لینے آئے کبھی قانون ہاتھ میں لیا نہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ دریں اثناءکراچی میں جماعت اہل سنت کے کارکنوں نے مرکزی صدر مولانا اورنگزیب فاروقی پر قاتلانہ حملے کے خلاف کراچی میں مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔ اورنگزیب فاروقی گذشتہ روز قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے تھے۔ دریں اثنا رات 10 بجے اہلسنت والجماعت کے رہنما مولانا احمد لدھیانوی نے شاہراہ دستور سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی اور مولانا احمد لدھیانوی کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بن گئی ہے۔ عبادت گاہوں کے تحفظ کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ مولانا احمد لدھیانوی نے کہا کہ کارکنوں نے پرامن دھرنا دے کر اچھی مثال قائم کی۔ حکومت کی طرف سے مطالبات منظوری کی یقین دہانی پر رات 10 بجے دھرنا ختم کر دیا گیا۔
قتل / دھرنا