’’پاکستان کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے ، کشمیر پر بات چیت کی جائے‘‘
سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے حکومت سازی پر اتحادکے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کو دس نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ دے دیا ہے ۔ پی ڈی پی نے پاکستان کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے اور دونوں ملکوں کے درمیان کشمیر پر بات چیت کا مطالبہ بھی کیا ہے اور ساتھ ہی مسئلہ کشمیر کے بنیادی فریق کشمیری عوام کو بھی مذاکرات میں شامل کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ ریاستی اخبار کے مطابق ادھر بی جے پی اس نقطہ نظر کی حامی ہے کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت خارجی معاملہ ہے۔لہذا اب یہ دیکھنا ہے کہ یہ معاملہ کیسے حل ہوگا۔ حریت کے ساتھ بات چیت ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی پی نے کشمیرکے حریت پسندوں کے ساتھ بات چیت پر بھی زور دیا ہے ،جس پر بی جے پی نے ابھی کوئی مشورہ نہیں کیا ہے۔ پی ڈی پی نے فوج کو حاصل خصوصی اختیارات (افسپا ) کی ایک سال کے دوران مکمل واپسی کی تجویز دی ہے۔ حکومت سازی کے فورا بعد ریاست کے کچھ علاقوں سے افسپا کو مکمل طور ہٹا نے فوج اور نیم فوجی دستوںکے زیر قبضہ اراضی اور تعمیرات کو خالی کرانے کا مطالبہ بھی ہے۔ ۔واضح رہے کہ گذشتہ سال سابق وزیراعلی عمر عبداللہ نے قانون ساز اسمبلی میں کہا تھا کہ ریاست میں فوج کے زیر قبضہ 66690کنال اور دس مرلہ زمین ہے۔ دفعہ 370کے ساتھ کوئی چھیڑچھاڑ نہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی پی نے یہ واضح کردیا ہے کہ ہندوستانی آئین کے دفعہ370کے ساتھ کوئی چھیڑچھاڑ نہیں ہونی چاہئے جو ریاست کو خصوصی درجہ دیتا ہے۔