اسرائیل کا یہودی بستیوں کی تعمیر کے لئے فلسطینیوں کے20 ہزار مکانات منہدم کرنے کا فیصلہ
مقبوضہ بیت المقدس (اے پی پی) اسرائیل کی حکومت نے نئی بستیوں کی تعمیر کیلئے 20 ہزار فلسطینیوں کے مکانات کو منہدم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ٹی وی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس سنٹر فار سوشل اینڈ اکنامک رائٹس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے مشرقی القدس میں فلسطینیوں کے 20 ہزار مکانات کو شارٹ لسٹ کردیا ہے جنہیں گرایا جائے گا۔ تنظیم کے ایک عہدیدارزیاد ہموری نے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے ان مکانات کو گرانے کیلئے یہ جواز ڈھونڈ نکالا ہے کہ یہ مکانات اسرائیلی تعمیراتی لائسنس کے بغیر تعمیر کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے مکانات کی تعمیر کیلئے لائسنس کی شرط ایک ظالمانہ اقدام ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو سزا دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ شرائط یہودی آبادکاروں کیلئے عائد نہیں کی گئی ہے۔ 9 فروری کو اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ حکومت نے یروشلم کے قریب چار مربع کلومیٹر کے علاقے کو قبضے میں لے لیا ہے جس میں رہائشی منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔