میرٹ پر کام کرنیوالی پولیس کی اشد ضرورت… لیکن ہمارے حکمرانوں کی ترجیح کیا!
لاہور (محمد دلاور چودھری) جیسے جیسے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شدت آ رہی ہے ویسے ویسے ایک مضبوط، غیرجانبدار اور میرٹ پر کام کرنیوالی پولیس کی ضرورت بھی شدید سے شدید ہوتی چلی جا رہی ہے۔ یہ بحث عام ہے کہ فوج نے گلیوں، بازاروں اور محلوں میں گھس کر دہشت گردوں کا مقابلہ نہیں کرنا۔ اس کیلئے مربوط انٹیلی جنس سسٹم کے علاوہ قابل اعتبار پولیس فورس بھی انتہائی ضروری ہے۔ لیکن محسوس ہوتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے تمام تر وسائل اور کوششیں بروئے کار لانے کے دعویدار حکمران میرٹ پر کام کرنیوالی پولیس کو اپنی ترجیح نہیں سمجھتے بلکہ انہیں ایک ایسی پولیس چاہئے جس میں ان کی پسند کے لوگ بھرتی ہوں جو ان کے سیاسی اور دوسرے دشمنوں کو دبائے اور دل و جان سے ان کی پروٹوکول ڈیوٹی دے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے حکمرانوں نے میرٹ پر کام کرنیوالے پولیس افسروں کو کبھی قبول نہیں کیا۔ اس کی ایک واضح مثال حال ہی میں ریٹائر ہونے والے پولیس افسر ذوالفقار چیمہ ہیں جنہیں آئی جی کے عہدے پر پنجاب میں قبول کیا گیا نہ ہی سندھ میں ان کے لئے کوئی گنجائش نکالی گئی۔ دہشت گردی سے آہنی ہاتھوں کے ساتھ نمٹنے کے دعوے اپنی جگہ، جب تک ہمارے حکمران اپنے مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرکے ایک غیرجانبدار پولیس فورس کی ضرورت حقیقی معنوں میں محسوس نہیں کریں گے اس وقت تک دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنا آسان نہیں ہو گا۔ اسی طرح رینجرز، ایف سی، لیویز اور ایسی دوسری فورسز میں بھی میرٹ کی حکمرانی قائم کرنا ہو گی۔