• news

افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے: آرمی چیف .... دونوں ملکوں کا دہشت گردوں کیخلاف آپریشن جاری رکھنے کا عہد

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کابل میں افغان صدر اشرف غنی اور افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ان ملاقاتوں میں طے پایا دونوں ملک اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ جنرل راحیل اور اشرف غنی نے پاکستان افغان تعلقات میں مسلسل بہتری کے عمل کو سراہا۔ عبداللہ عبداللہ کے ساتھ ملاقات کے دوران دونوں قائدین نے پاکستان افغان تعلقات میں بہتری کے عمل کو سراہا اور کہا سرحد پر تعاون اور انٹیلی جنس معاملات میں تعاون کو مزید فروغ دیا جائے۔ ڈی جی آئی ایس آئی اور بعض فوجی حکام بھی اس دورہ میں جنرل راحیل شریف کے ساتھ تھے۔ سانحہ پشاور کے بعد جنرل راحیل کا یہ دوسرا دورہ کابل ہے۔ آن لائن کے مطابق آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کے ٹویٹ پیغام کے مطابق آرمی چیف نے افغان صدر سے ملاقات کی دونوں رہنمائوں نے باہمی تعلقات میں بہتری کو سراہا اور اس عزم کو دہرایا کے دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور کسی کو بھی دوسرے ملک کیخلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے افغان سی ای او ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی ۔ ملاقات میں انہوں نے باہمی تعلقات میں مجموعی طور پر مثبت پیشرفت ،کارروائیوں میں ٹھوس پیش رفت اور سرحد پرانتظام کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا ۔ ملاقات میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ملک باہمی تعلقات میں بہتری کا یہ سلسلہ جاری رکھیں گے اور مل جل کر دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جائیگا۔ افغان حکام نے افغانستان میں گرفتار پشاور حملے میں ملوث دہشت گردوں کی معلومات کا تبادلہ کیا۔ افغان حکام نے دہشت گردوں سے تفتیش اور نشاندہی پر کارروائیوں پر اعتماد میں لیا۔ پاکستان افغان حکام نے اتفاق کیا۔ ملا فضل اللہ کے خلاف کارروائی کیلئے تعاون بڑھایا جائیگا۔ افغان حکام نے یقین دہانی کرائی دہشت گردوں کے ممکنہ ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔ صباح نیوز کے مطابق پاکستان اور افغان سیاسی و عسکری قیادت نے ایک بار پھر دونوں ملکوں کی سرزمین کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے پر اتفاق کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں دونوں اطراف دہشت گردوں کیخلاف آپریشن جاری رکھنے، خفیہ معلومات کے تبادلے اور سرحد پار روابط بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ اس دوران پاکستان میں دہشت گردوں کے سرغنہ ملا فضل اللہ کی حوالگی اور سرحدی علاقے میں آپریشن اور خفیہ معلومات کے تبادلے سمیت اہم امور پر بات چیت کی گئی۔ افغان قیادت نے اس موقع پر نہایت مثبت رد عمل کا اظہار کیا اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کی حمایت کی۔ ترجمان کے مطابق جنرل راحیل نے دوٹوک الفاظ میں کہا افغانستان کا دشمن پاکستان کا بھی دشمن ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان افغانستان کیساتھ ملکر دہشت گردوں کیخلاف جنگ لڑیگا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا جبکہ افغان صدر نے آرمی چیف کو یقین دلایا وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف ہر گز استعمال نہیں ہو نے دیں گے اور پاکستان سے ملحقہ افغان سرحد پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری رکھیں گے۔ واضح رہے آرمی چیف جنرل راحیل شریف ایک روزہ مقامی دورے پر کابل گئے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقاتوں میں کہا کہ میں دہشت گردی کے خلاف افغانستان کے ساتھ ہوں۔ ہم یہ جنگ لڑنے کیلئے افغانستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ملکر دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا پانے کیلئے کام کررہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن