سکول پر حملے کا خوف، روتی چلاتی مائیں سڑکوں پر نکل آ ئیں ، متعدد بے ہوش: میو ہسپتال کے بچہ وارڈ میں بم کی افواہ پر بھگدڑ، خالی کرالیا گیا
لاہور (نامہ نگار+ سٹاف رپورٹر) ایمپریس روڈ پر واقع پولیس لائنز سے ملحقہ سکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے والدین پر خودکش دھماکے کی خبر سن کر قیامت ٹوٹ پڑی، بچوں کی مائیں ننگے پائوں سکولوں میں آ گئیں، راستہ بند ہونے کے باعث متعدد بچے سکولوں کے اندر محصور ہو کر رہ گئے جبکہ والدین سکولوں کے باہر چیخ و پکار کرتے رہے۔ اپنے بچوں کو نہ دیکھ کر متعدد مائوں کی حالت غیر ہو گئی اور وہ بے ہوش ہو گئیں، دھماکے کے بعد جائے وقوعہ کے قریب سکولوں اور بازار میں رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ پریس کلب اور اس کے اطراف کی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا۔ ادھر حملے کے فوری بعد جب زخمیوں کو میوہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا تو ایک نامعلوم شخص نے فون کیا کہ ہسپتال کے بچہ وارڈ میں بم نصب ہے جو اگلے 15منٹ میں پھٹ جائے گا اس سے وہاں بھگدڑ مچ گئی اور وارڈ کو خالی کرا کر تلاشی لی گئی تاہم یہ اطلاع افواہ ثابت ہو گئی۔ دھماکے کے عینی شاہدین کے مطابق آواز اس قدر زیادہ تھی کہ کان کے پردے شل ہو گئے اور کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا کیا ہوگیا عینی شاہدین نے ایمبولینسز اور فائر بریگیڈ عملے کے تاخیر سے پہنچنے کی بھی شکایت کی۔ آئی این پی کے مطابق پولیس لائنزکے قریب دھماکے کے بعد قر یبی سکولوں کو پولیس نے خالی کروا لیا ‘ روتی چلاتی مائیں موقع پر پہنچیں لیکن سکول کے دروازے بند کردیئے اور بچوں کو سکولوں سے باہر جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ بعدازاں سکیورٹی کلیئر ہونے کے بعد بچوں کو گھروں کو جانے کی اجازت دی گئی۔ پشاور میں سکول پر حملے کے بعد سے والدین میں اس حوالے سے شدید خوف پایا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ دھماکے کے بعد مائیں اپنے بچوں کو لینے کے لئے ننگے پائوں سکولوں کے باہر پہنچ گئیں، دھماکے سے سکول کے بچے بھی خوف کا شکار ہو گئے اور اکثر بچے چھٹی کے وقت واپس جاتے ہوئے روتے رہے۔