خودکش دھماکے میں بیرونی ہاتھ ہونا خارج از امکان نہیں
لاہور (احسان شوکت سے) حساس اداروں کے مطابق پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ کے باہر خودکش حملہ میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونا خارج ازامکان نہیں جنہیں پاکستان میں چین و ترقی اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے بھاری سرمایہ کاری ایک آنکھ نہیں بھا رہی۔ ملک دشمن عناصر پاکستان میں جاری دہشت گردی کی آڑ میں ایسی کارروائیاں کرکے دنیا کو تاثر دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں عدم استحکام اور بدامنی کے ماحول میں سرمایہ کاری نہ کی جائے۔ دھماکے کی نوعیت کالعدم تنظیموں کی ماضی کی کارروائیوں سے مختلف تھی۔ واردات میں خاص طور پر بھارت کا ہاتھ ملوث ہونا خارج ازامکان نہیں دیا جا سکتا ہے۔ اس دھماکہ کی نوعیت دیکھیں تو حملہ آور نے اپنے ٹارگٹ پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں خودکش جیکٹ پہن کر داخل ہونے کی کوشش یا کسی مزاحمت میں خود کو نہیں اڑایا بلکہ پولیس لائن کے ساتھ واقع دکان کے باہر دھماکہ کیا گیا۔ وہاں سے خودکش جیکٹ کو دھماکہ خیزمواد سے اڑانے کیلئے کرنٹ سپلائی کرنیوالا فیوز بھی ملا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس دھماکے کیلئے بھارت کی جانب سے ہمارے ایک صوبے کی علیحدگی پسند تنظیم کے کارکنوں کو استعمال کرنے کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ غیر ملکی سرمایہ کاری کو روکنے کیلئے ملک دشمن عناصر متحرک ہو گئے ہیں، دھماکہ اس سلسلے کی کڑی معلوم ہوتا ہے۔