بند کی گئی 72 ٹرینوں میں 14 بحال، مہران ایکسپریس بھی دوبارہ چلے گی: ریلوے حکام
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کو ریلوے حکام نے بتایا ہے کہ 2011ءتا 2013ءکے دوران 72 ریل گاڑیاں بند ہوئیں جبکہ 14 بحال ہوچکی ہیں اور کراچی تا میرپور خاص جانے والی مہران ایکسپریس کی بحالی جلد ممکن ہے اس کے علاوہ 20 ایکسپریس ٹرینوں کے 28 سٹاپ بند کئے گئے ہیں‘ مالی سال 2015-16ءکے بجٹ میں پلاننگ کمیشن کو 37 ارب 84 کروڑ روپے مالیت کے 45 ترقیاتی منصوبے جبکہ 18 ارب 6 کروڑ روپے کے نئے ترقیاتی منصوبے شامل کرنے کی تجویز دی ہے‘ پاک چین اقتصادی راہداری کیلئے گوادر تا جیکب آباد نئی ریلوے لائن بچھائیں گے جبکہ گولڑہ تا شاہدرہ (لاہور) نیا کمپیوٹرائزڈ سگنل سسٹم نصب کرنے کے دو منصوبے بھی آئندہ مالی سال بجٹ میں شامل ہوں گے جس پر 56 ارب روپے لاگت آئے گی۔ بدھ کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس چیئرمین سید نوید قمر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا جس میں ریلوے کے ڈی جی پلاننگ مظہر علی شاہ نے آئندہ بجٹ میں شامل کرنے کیلئے بھجوائے گئے ترقیاتی منصوبوں کی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پلاننگ کمیشن کو پاکستان ریلوے کے جاری 45 ترقیاتی منصوبوں کیلئے مالی سال 2015-16ءکے بجٹ میں 37 ارب 84 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجاویز بھجوائی گئی ہیں جبکہ ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے 208 ارب 85 کروڑ روپے درکار ہوں گے اس کے علاوہ بجٹ تجاویز میں 18 ارب 8 کروڑ روپے مالیت کے 11 نئے منصوبے شامل کئے گئے ہیں جبکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مذکورہ منصوبوں کیلئے 5 ارب 61 کروڑ روپے مختص کرنے کی درخواست کی۔ مذکورہ منصوبوں میں نئی انجنوں‘ بوگیوں اور فریٹ ویگنوں کی خریداری کے منصوبوں کیساتھ ساتھ کوٹری تا لاہور پاکستان ریلوے مین لائن ون پر جدید کمپیوٹرائزڈ سگنل سسٹم نصب کرنے کے دو منصوبے شامل ہیں جس میں پہلا منصوبہ لودھراں تا خانیوال شاہدرہ (لاہور) مین لائن ون پر جدید کمپیوٹرائزڈ سگنل سسٹم نصب کرنے کا ہے جو مالی سال 2013-14ءسے جاری اور اس کی کل لاگت 18 ارب 14 کروڑ 90 لاکھ روپے ہے۔ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سید نوید قمر نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں ٹرینوں کے سٹاپ بند نہ کئے جائیں بالخصوص بولان میل کا شاہنواز بھٹو ریلوے سٹیشن کھولا جائے۔
ریلوے حکام