بیٹے کو 40 لاکھ ڈالر قرض دیا، عمران کے بیان پر افسوس ہوا: اسحاق ڈار
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + صباح نیوز) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے نام خط میں کہا ہے کہ میرے بیٹے سے متعلق آپ کے بیان پر افسوس ہوا ہے، بیٹے کو ٹیکسوں سے بچانے کیلئے 40 لاکھ ڈالر دبئی منتقل کرنے کا الزام غلط ہے، بیٹے کو کبھی ایک روپیہ بھی پاکستان سے دبئی منتقل نہیں کیا، قانونی آمدن سے بیٹے کو کچھ رقم بطور تحفہ دی، بیٹے کو 40 لاکھ ڈالر بطور قرض دیا، بیٹے نے بنک کے ذریعے رقم واپس بھی کردی ہے۔ بیٹے کی رقم واپسی سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا، آپ کا بیان بے بنیاد اور گمراہ کن اور سیاسی فائدہ اٹھانے کیلئے ہے، بطور رکن پارلیمنٹ باقاعدگی سے ٹیکس گوشوارے جمع کراتا ہوں۔ حکومت سوئس بینکوں سے رقم واپس لانے کی کوششوں میں ہے۔ سوئس حکام کے ساتھ دوسرے راﺅنڈ کے مذاکرات باقی ہیں۔ سوئس بینکوں سے رقم واپس لانے کیلئے معاہدے کی بھرپور کوشش میں ہیں۔ سوئس بینک سے معاہدے کا الزام جھوٹ کے سوا کچھ نہیں۔ عمران خان کا بیان حقائق کے یکسر منافی تھا۔ دریں اثناءایک انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کوئی غیر جانبدار شخص انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے حوالے سے حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان موجود اختلاف کو ختم کرا دے حکومت کو جوڈیشل کمیشن کی تشکیل پر کوئی اعتراض نہیں اگر سازش کا لفظ لکھنے میں مسئلہ ہے تو پھر کنٹینر پر چڑھ کر سازش کرنے انتخابات چرانے اور لوٹنے جیسے الزامات نہیں لگانے چاہئیں تھے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید سے کہا ہے وہ تحریک انصاف سے بات کریں گے اور جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے حوالے سے متنازعہ امور کو طے کرانے کی کوشش کریں گے۔ دریں اثنا ٹیکس اصلاحات کمشن کے چیئرمین مسعود نقوی سے ملاقات میں اسحاق ڈار نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ ٹیکس اصلاحات کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں بنایا جائے گا، پاکستان افغان مشترکہ اقتصادی کمشن کے فیصلوں پر عملدرآمد کی رفتار حوصلہ افزا ہے۔ ٹیکس اصلاحات کمیشن کے چیئرمین نے وزیرخزانہ سے ملاقات میں بتایا کہ کمیشن کو تمام متعلقہ کمیٹیوں نے تجاویز پیش کر دی ہیں کمشن کے ممبران کی سفارشات و تجاویز کی روشنی میں رپورٹ مرتب کی جارہی ہے، جس میں ٹیکس ریونیو بڑھانے کےلئے بعض شعبوں کی خاص طور پر نشاندہی کی گئی ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا آئندہ مالی سال کے بجٹ پر کام پہلے ہی شروع کیا ہے۔
اسحق ڈار