باکسنگ کی ترقی کے لئے ہمسایہ ممالک کے ساتھ سیریز ضروری ہے: یوسف بٹ
کھیل کو ئی بھی ہو اس کی ترقی کے لیے منتظمین کا اس کھیل سے واقف ہونا ضروری ہوتا ہے۔ باکسنگ ایک ایسا کھیل ہے جس میں پاکستان نے اولمپک، ایشن گیمز، کامن ویلتھ گیمز اور سیف گیمز میں میڈل جیت رکھے ہیں۔باکسنگ کے حوالے سے پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے جوائنٹ سیکرٹری اور صدر پنجاب باکسنگ ایسوسی ایشن محمد یوسف بٹ سے خصوصی نشست ہوئی جس میں انہوں نے بتایا کہ یہ بات حقیقت ہے کہ بلوچستان اور اندرون سندھ باکسنگ کا بہت زیادہ ٹیلنٹ موجود ہے جبکہ پنجاب کے کھلاڑیوں کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے صدر دودا خان بھٹو اور سیکرٹری اقبال حسین اور پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل اختر نواز گنجیرا کی کوششوں سے باکسنگ کا کھیل ترقی کر رہا ہے۔ یوسف بٹ کا کہنا تھا کہ رواں سال 2016ء میں ہونے والے اولمپک مقابلوں کے لئے کوالیفائنگ راونڈ کی تیاری کے لیے کیمپ میں ملک بھر سے 50 کے قریب باکسرز کو تربیت کے لئے طلب کیا گیا ہے جن میں 10 باکسرز کا تعلق پنجاب سے ہے۔ یوسف بٹ کاکہنا تھا کہ پنجاب میں باکسنگ کا بہت ٹیلنٹ موجود ہے بد قسمتی سے یہاں انفراسٹرکچر کی کمی کی وجہ سے کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقعہ نہیں مل رہا ہے۔ پنجاب حکومت نے سپورٹس بورڈ پنجاب کے زیر اہتمام لاہور میں ورلڈ باکسنگ کونسل کے اشتراک سے پروفیشنل باکسنگ کے مقابلوں کا انعقاد کرنے جا رہا ہے جو خوش آئند ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سابق انٹرنیشنل باکسر افرازخان نے بھی پاکستان باکسنگ کونسل کا قیام عمل میں لاکر آئبا رولز کے تحت پروفیشنل باکسنگ کا آغاز کیا ہے تاکہ نوجوان باکسرز کو کھیل کے ساتھ ساتھ نقد انعامی رقم سے بھی نوازا جائے۔ افراز خان جیسے سابق انٹرنیشنل کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ضروری ہے جنہوں نے باکسرز کے معاشی مسائل کے حل کے لئے یہ اقدام شروع کیا ہے۔ پنجاب میں باکسنگ کے حوالے سے بتایا کہ ریس کورس پارک میں ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے کے تعاون سے کیمپ لگایا گیا ہے جس میں کوالفائیڈ کوچز کو زیر نگرانی نوجوان باکسرز کو تربیت دی جا رہی ہے۔ پنجاب کے دس ٹاپ باکسرز میں عمر امجد، حمزہ فیاض، مزمل، ثاقب، شاہ زیب، مہر معصب، ذوالقرنین، آسام، عبداسلام ، حمزہ بٹ پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے زیر اہتمام جاری کیمپ میں موجود ہیں جنہیں کوچ علی بخش کی زیرنگرانی تربیت دی جا رہی ہے۔ یوسف بٹ کا کہنا تھا وہ وقت دور نہیں ہے جب پنجاب کے باکسرز عالمی مقابلوں میں ملک کے لئے میڈل جیت کر واپس آئیں گے۔ پنجاب سے تعلق رکھنے والے حمزہ فیاض اور عمر امجد ابھرتے ہوئے نوجوان باکسرز ہیں جو پاکستان باکسنگ کا مسقبل ہیں، دونوں باکسرز کو بیرون ملک زیادہ سے زیادہ مقابلوں میں شرکت اور تربیت کا موقع فراہم کیا جائے تو اگلے چند سالوں تک یہ باکسر ملک کا سبز ہلالی پرچم سر بلند کرسکتے ہیں۔ ان کہ کہنا تھا کہ کھلاڑیوں میں کھیل کا شوق پیدا کرنے کے لئے ضروری ہے کہ حکومت ان کے معاشی مسائل کے حل پر توجہ دیتے ہوئے کھلاڑیوں کو مستقبل ملازمتیں دے، کھلاڑیوں کو نوکریاں ملیں گی تو مزید نوجوان کھلاڑیوں میں کھیل کا شوق پیدا ہوگا۔ سپورٹس بورڈ پنجاب نے گزشتہ چار پانچ سال سے کھیلوں کی صوبائی ایسوسی ایشن کی گرانٹ بند کر رکھی ہے جس کا بحال ہونا ضروری ہے۔ باکسنگ کے فروغ کے لئے پاکستان، بھارت اور افغانستان کے درمیان باکسنگ مقابلوں کی سیریز منعقد ہونی چاہئے۔ بھارت کے علاوہ افغانستان میں بھی باکسنگ کا کھیل تیزی سے ترقی کر رہا ہے ہمیں افغانستان اور روس ریاستوں میں بھی اپنے باکسرز کو بھجوانا چاہئے۔