اسلام آباد ہائیکورٹ میں مردم شماری نہ کرانے کیخلاف کیس کی سماعت فریقین کو نوٹس
اسلام آباد(آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان میں نئی مردم شماری نہ کرانے سے متعلق شہری کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے سیکرٹری شماریات چیئرمین مشترکہ مفادات کونسل اور چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے ۔ سوموار کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں نئی مردم شماری کرانے سے متعلق دائر کی گئی درخواست کی سماعت ہوئی درخواست گزار کے وکیل یاسر چوہدری عدالت میں پیش ہوئے ۔ جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان میں سترہ سال گزرنے کے باوجود حکومت نے نئی مردم شماری نہیں کرائی ہے جبکہ اس کے باوجود پورے ملک میں بلدیاتی و ضمنی انتخابات کرائے جارہے ہیں نئی مردم شماری نہ ہونے سے صوبوں کو حقوق نہیں ملے اور نہ ہی حکومت کو یہ معلوم ہے کہ پاکستان کی کل کتنی آبادی ہے اور کتنے لوگ ایک سال کے اندر فوت ہوجاتے ہیں جبکہ آبادی میں کتنا اضافہ ہورہا ہے ۔ انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ پاکستان میں سترہ سال پہلے مردم شماری کرائی گئی تھی اس کے بعد ابھی تک حکومت کی جانب سے اور نہ ہی مشترکہ مفادات کونسل نے اس چیز کا نوٹس لیا ہے مختصر دلائل کے بعد عدالت نے سیکرٹری خزانہ ، سیکرٹری شماریات ، چیئرمین مشترکہ مفادات کونسل ، چیف الیکشن کمشنر بذریعہ سیکرٹری نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے ۔
مردم شماری