مسلم ممالک اقتصادی خوشحالی کیلئے سائنسی تحقیق میں اضافہ کریں: صدر ممنون
اسلام آباد (صباح نےوز) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں پیچھے رہ جانے کی وجہ سے مسلم امہ کی سماجی اور اقتصادی صورتحال پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہوئے۔ اب وقت آگیا کہ مسلم دنیا کے سائنسدان اور علمی ادارے عام آدمی کی فلاح کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کریں۔ اس سلسلے میں اسلامی دنیا کے وائس چانسلر کا فورم اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔یہ بات صدر مملکت ممنون حسین نے اسلامی دنیا کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز فورم کے وفود کے اعزاز میں دیے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ صدر مملکت نے کہا کہ علمی روابط ، باہمی تعاون ، تحقیقی شراکت داری اور علوم کے تبادلے وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ یہ نقطہ نظر امت مسلمہ کو اگلی دہائی میں ترقی یافتہ اور خوشحال قوموں کی صفوں میں لاکھڑا کریگا تاہم یہ بہت ضروری ہے کہ یہ تعاون کچھ مخصوص موضوعات اور جغرافیائی حدود تک محدود نہ رہے بلکہ تعلیمی شعبے میں مہارت کے لیے اس کا دائرہ کار عالمی سطح تک وسیع ہونا چاہیے۔ موجودہ حالات میں مسلم ممالک کے لیے اقتصادی خوشحالی کی دوڑ میں رہنے کے لئے سائنسی تحقیق میں اضافہ ناگزیر ہوگیا ہے۔ مسلم ممالک کو اداروں، بین الاقوامی تعلیم اور سائنسی تعاون کے ذریعے سائنسی اور ٹیکنالوجی کی صلاحیت قائم کرنا ہوگی صدر مملکت نے کہا کہ اس فورم کے ذریعے امت مسلمہ کو اپنے مسائل اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مدد ملے گی۔
صدر ممنون