نبیل گبول قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی، نائن زیرو جاکر متحدہ چھوڑنے کا اعلان
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + صباح نےوز + آئی این پی) ایم کیو ایم کے رہنما نبیل گبول نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے اور نائن زیرو جا کر ایم کیو ایم سے بھی علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ سپیکر آفس میں جمع کرا دیا ہے۔ نبیل گبول نے کہا آج پریس کانفرنس میں وجوہات بتاﺅں گا۔ انہوں نے کہا سیاست میں ہی رہوں گا مگر کچھ دن آرام کروں گا۔ واضح رہے نبیل گبول پاکستان پیپلز پارٹی چھوڑ کر ایم کیو ایم میں شامل ہو ئے تھے۔ بعدازاں نبیل گبول اور ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے جس کی انہوں نے الطاف حسین سے شکایت بھی کی تھی جس پر انہوں نے نبیل گبول کو ان کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی تھی۔ آئی این پی کے مطابق نبیل گبول نے کہا ہے کہ میں اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہوگیا ہوں‘ اپنا استعفیٰ خود سپیکر ایاز صادق کو دینا چاہتا تھا وہ موجود نہیں تھے، ان کے چیمبر میں دے آیا ہوں۔ اپنی ذاتی مصروفیات اور پارٹی اختلافات کی وجہ سے استعفیٰ دیا۔ سب سے رابطے میں ہوں اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کروں گا۔ ابھی کسی پارٹی میں جانے کا فیصلہ نہیں کیا۔ آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرکے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔ انہوں نے کہا میں وہ کام نہیں کرسکا جس کی پارٹی کو مجھ سے توقعات تھیں جس کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا۔آئی این پی کے مطابق نبیل گبول نے کہا کسی مائی کے لعل میں اتنی جرا¿ت نہیں کہ مجھے کراچی میں ہاتھ لگائے، میں بکری نہیں اَن گائیڈڈ میزائل ہوں، میرے ساتھ بھی کافی لوگ ہیں، کراچی میں سیاست کرتا رہونگا، میں بکری نہیں جسے کوئی جہاں چاہے باندھ لے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے نبیل گبول نے اپنے نجی مسائل اور گھریلو مصروفیات کی بناءپر قومی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے استعفیٰ دیا ہے۔ ترجمان نے کہا نبیل گبول اپنے نجی مسائل کی بنا پر رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے کراچی میں اپنے حلقہ میں عوامی مسائل کے حل کیلئے وقت نہیں دے پا رہے تھے جس کی روشنی میں پارٹی کی جانب سے انہیں قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا مشورہ دیا گیا۔ آن لائن کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے نبیل گبول آئندہ چند دنوںمیں پاکستان تحریک انصاف میں باضابطہ شمولیت کا اعلان کرینگے اس حوالے سے پی ٹی آئی کی قیادت کے ساتھ معاملات طے پا چکے ہیں اور گرین سگنل ملنے کے بعد نبیل گبول نے ایم کیو ایم سے علیحدگی کے حوالے سے اپنا استعفیٰ رابطہ کمیٹی کے سپرد ایک ماہ قبل کردیا تھا جبکہ ایم کیو ایم سے علیحدگی کے حتمی فیصلے کے بعد ان کی طرف سے ایم کیو ایم کی قیادت پر شدید تنقید بھی کی گئی جس پر ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کی ہدایت پر نبیل گبول کو منانے کی کوششیں جاری رہیں لیکن نبیل گبول پی ٹی آئی کے ساتھ معاملات طے ہونے کی وجہ سے ایم کیو ایم کی قیادت کو مسلسل نظر انداز کررہے تھے یہاں تک کہ انہوں نے ایم کیو ایم کے ایک گروپ کی طرف سے بھی انہیں قتل کئے جانے کی منصوبہ بندی سے بھی پردہ اٹھا دیا تھا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نبیل گبول نے کہا میں ایم کیو ایم سے بیوفائی نہیں کر رہا، وہ قوت جوائن کروں گا جو پاکستان کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرے۔ میں سب سے پہلا جلسہ لیاری میں کرونگا جو میرا حلقہ ہے، کوئی یہ نہ سمجھے میں کراچی سے بھاگوں گا۔ ایم کیو ایم پر سانحہ بلدیہ سے متعلق جو الزام لگا اس کی تفتیش ہونی چاہئے۔