سینٹ کمیٹی، نجکاری بل میں بولی دہندگان کیلئے لازمی سکیورٹی کلیئرنس سرٹیفکیٹ کی ترمیم منظور
اسلام آباد ( آن لائن) سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے دوسرے دن کے اجلاس میں سینیٹر صغریٰ امام کی طرف سینیٹ میں پیش کر دہ نجکاری کے حوالے سے ترمیمی بل 2014ء پر شق وار بحث میں پرائیوٹیائزیشن، ٹرانزکشنز کی تحقیقات کی ایک سالہ مدت کو تین سال تک بڑھانے پر اتفاق کر لیا گیا اور نجکاری میں شامل ہونے والی تمام اہل بولی دہندگان کیلئے نیشنل سیکورٹی کلیرنس سرٹیفکیٹ لینے کا پابند بنانے کی ترمیم کو بھی متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ بل کی محرک سینیٹر صغریٰ امام نے کہا کہ پی ٹی سی ایل ، ایم سی بی ، او جی ڈی سی ایل جیسے دوسرے اداروں کی نجکاری کے حوالے سے اب بھی سوالات کھڑے ہورہے ہیںکہ پرائیوٹیائیزشن،ٹرانزکشنزکی تحقیقات کیلئے ایک سال مدت کم ہے۔ سینیٹر عثمان سیف اللہ ، سینیٹر رفیق رجوانہ نے تحقیقاتی مدت کو بڑھانے پر حمایت کی۔ اجلاس میں پیڑولیم لیز اور اونر شپ کے حوالے سے بھی سینیٹر صغریٰ امام کی ترامیم پر سیر حاصل بحث کی گئی۔ صغریٰ امام نے کہا کہ منرل کے علاوہ قدرتی وسائل اور پانی وغیرہ کو بھی قدرتی وسائل تسلیم کیا جائے۔ جس پر ڈائریکٹرجنرل منرلز اظہر خان نے آگاہ کیا کہ صوبائی حکومتیں اس معاملہ میں حساس ہیں کہ صوبائی معاملے کو وفاق میں کیوں لایا جارہا ہے سینیٹر رفیق رجوانہ نے کہا کہ تمام منرلز بمعہ ریت کی بھی لیز دی جاتی ہے کسی کی ملکیت نہیں ایسی ترامیم لائی جائیں جن سے صوبائی یا وفاقی حکومت میں اختلاف کا امکان نہ رہے۔ چیئرپرسن سینیٹر نسرین جلیل نے منرلز اور تیل و گیس کے ذخائر کی ملکیت کے حوالے سے صوبائی قوانین اگلے اجلاس میں فراہم کرنے کی ہدایت دی۔ سینیٹر عثمان سیف اللہ نے خیبر پی کے میں او جی ڈی سی ایل کے ہوتے ہوئے آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی بنانے کے مقاصد کی وضاحت مانگی۔ ڈائریکٹر جنرل نے آگاہ کیا کہ 18 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو منافع میں سے 40 فیصد حصہ دیا گیا ہے اور لیز رائٹس ایک خاص مدت کیلئے ہوتے ہیں نہ کہ مالکانہ حقوق سینیٹر رفیق رجوانہ نے بھی کہا کہ لیز رائٹس کی کبھی اونر شپ نہیں ہوتی۔ چیئرپرسن کمیٹی سینیٹر نسرین جلیل نے کہا کہ گڈ گورنرز کو قائم رکھنے اور قومی مفاد میں بہتر ترامیم کو بل کا حصہ بنانا چاہیے جس پر کمیٹی کی متفقہ رائے سے نجکاری کے حوالے سے ترامیم پر جامع رپورٹ کیلئے سینیٹر رفیق رجوانہ اور سینیٹر عثمان سیف اللہ پر مشتمل ذیلی کمیٹی قائم کی گئی جو ایس ای سی پی کے افسران کے ساتھ اجلا س منعقد کر کے کمیٹی میں رپورٹ پیش کرے گی۔ کمیٹی کا آئندہ اجلاس 3 مارچ کو طلب کر لیا گیا۔