ارکان پارلیمنٹ کی خریدو فروخت روکنے کیلئے آئینی ترمیم سیاسی تماشہ ہے: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ اس وقت ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے اور وزیراعظم ارکان پارلیمنٹ کی خرید و فروخت اور وفاداریوں کی تبدیلی روکنے کےلئے نیا سیاسی تماشہ شروع کر چکے ہیں جس پارلیمنٹ کے ارکان قابل بھروسہ نہ ہوں ان کے ہاتھوں ہونے والی قانون سازی کیسے معتبر ہو سکتی ہے؟ سینٹ الیکشن میں کالے دھن کی ریل پیل اور امیدواروں کی” بولیوں“ نے نام نہاد جمہوری نظام اور الیکشن کمیشن کی بے بسی کو ایک بار پھر قوم کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز مرکزی رہنماﺅں سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چھانگا مانگا اور ہارس ٹریڈنگ کی سیاست کو متعارف کرانے والے آج ہارس ٹریڈنگ کی سیاست سے پریشان ہیں۔ پہلے بھی کہہ چکا ہوں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کو نقصان پہنچانے کےلئے سیاسی تماشے کئے جا رہے ہیں ۔ بکاﺅ مال کی خرید و فروخت روکنے کےلئے آئینی ترمیم لانے اور اے پی سی بلانے کا اقدام ایک نیا سیاسی تماشہ ہے جس کا مقصد قومی ایکشن پلان پر سے توجہ ہٹانا ہے۔ انہوں نے کہا ہماری گرفتاریوں اور وارنٹ جاری کرنے کی خبروں کے پیچھے ایوانوں میں بیٹھے ہوئے کم ظرف اور قاتل حکمران ہیں۔ ہم نے ان ظالموں کے ہر ظلم کا مقابلہ کیا ہے آئندہ بھی کرینگے۔
طاہر القادری