عالمی استحکام کیلئے پاکستانی عوام سے زیادہ کوئی اہم نہیں‘ شکیل آفریدی کو قید کر کے تھپڑ مارا‘ امداد نہ دی جائے : امریکی ارکان کانگریس
واشنگٹن (نیٹ نیوز+ بی بی سی) امریکی کانگرس نے ایک بار پھر سے ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان کو دی جانے والی پچاس کروڑ ڈالر کی امداد پر پابندی لگانے کے لیے دباو¿ ڈالا ہے۔ امریکی وزارتِ خارجہ کی طرف سے بین الاقوامی خارجہ امور کے لیے 2016 کے بجٹ میں پاکستان کے لیے قریباً نوے کروڑ ڈالر کی سفارش کی گئی ہے۔ اس میں سے قریباً 50 کروڑ ڈالر دہشت گردی کے خلاف کارروائی میں مدد کے لیے ہے، اسے کانگرس کی منظوری کی ضرورت ہے اور بدھ کو وزیرِ خارجہ جان کیری ایونِ نمائندگان میں ارکان کے سوالوں کا جواب دینے کے لیے پیش ہوئے۔ کیلی فورنیا کی نمائندگی کرنے والے ممبر ڈونا روہرا بیکر نے کہا کہ ان کی نظر میں سب سے بڑا دوست وہ ہے جو امریکہ کے دشمن کا سب سے بڑا دشمن ہے مگر جس شخص نے امریکہ کو اسامہ بن لادن کو پکڑوانے میں مدد کی وہ پاکستان کی جیل میں بند پڑا ہے۔ اس کے باوجود انتظامیہ اس ملک کو پچاس کروڑ ڈالر دینے کا سوچ رہی ہے جس نے آفریدی کو جیل میں ڈال کر ہمارے منہ پر تھپڑ مارا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امداد دے کر امریکہ یہی پیغام دے گا کہ کوئی اس کے لیے اپنی جان دے دے پھر بھی وہ اسے مرنے کے لیے چھوڑ دے گا۔ وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا کہ وہ اس معاملے کو سابق پاکستانی صدر آصف علی زرداری اور موجودہ وزیراعظم میاں نواز شریف کے سامنے اٹھا چکے ہیں، آفریدی کو جیل میں بند رکھنا ناانصافی اور اس اصول کے خلاف ہے جس کے لیے امریکہ کوشش کر رہا ہے۔ اس مسئلے کا حل سفارتی طریقوں سے، مسلسل بات چیت کے ذریعے ہی نکل سکتا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ بجٹ میں بھی پاکستان کو ملنے والی رقم میں سے تقریباً تین کروڑ تیس لاکھ ڈالر کو تب تک روکنے کی شرط رکھی گئی تھی جب تک آفریدی کو رہا نہ کر دیا جائے۔ آفریدی 23 برس کے لیے پاکستان کی جیل میں بند ہیں، ان پر پاکستان میں شدت پسندوں کو مالی مدد پہنچانے کا الزام لگا تھا۔ بجٹ کے معاملے پر جان کیری کے ساتھ سوال و جواب کے دوران ایک دوسرے رکن نے پاکستان میں سندھی زبان میں براڈ کاسٹنگ کی بھی گذارش کی۔ کیلی فورنیا کے بریڈ شرمن کا کہنا تھا کہ ’دنیا میں استحکام کے لیے پاکستانی عوام سے زیادہ اہم اور کوئی نہیں۔ جس طرح کے سرپھری سوچ والے پاکستان سے نکلتے ہیں وہ اور کہیں سے نہیں نکلتے، اس عوام تک اگر پہنچنا ہے تو صرف اردو کافی نہیں ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ دنوں اوباما انتظامیہ کے اہلکار پاکستان کی تعریف کرتے نظر آئے، افغانستان کے ساتھ بہتر ہوئے رشتوں کو مثبت پیش رفت کی طرح پیش کیا لیکن دوسری جانب کانگریس میں پاکستان پر سخت تنقید ہوتی رہی ہے۔جان کیری نے کہا کہ شکیل آفریدی کا معاملہ سفارتی ذرائع سے ہی طے ہو سکتا ہے۔
امریکن رکن کانگرس