غداری کیس: خصوصی عدالت کو روکنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج، رجسٹرار آفس کا اعتراض
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں، اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے خصوصی عدالت میں سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت روکنے کا فیصلہ چیلنج کردیا گیا ہے جبکہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے اپیل پر اعتراض لگا کر واپس کر دی ہے۔ درخواست گزار توفیق آصف نے ایڈووکیٹ حامد خان کے توسط سے دائر کی، اپیل میں موقف اختیار کیا ہے جسٹس اطہر من اللہ نے 23 دسمبر 2014 کو ایک اپیل کی سماعت کے دوران خصوصی عدالت کو کام سے روکنے کا حکم جاری کیا تھا، پرویز مشرف کےخلاف یہ کیس تاریخی اہمیت کا حامل ہے، جسے منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے، اپیل کنندہ کا یہ بھی موقف ہے ہائی کورٹ کو خصوصی عدالت کو کام سے روکنے کا اختیار حاصل نہیں ہے اور نہ ہی وہ حتمی فیصلہ آنے سے پہلے خصوصی عدالت کی کارروائی روکنے کا حکم دے سکتی ہے، اپیل کنندہ نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔ بعد ازاں رجسٹرار آفس نے اپیل پر اعتراض لگا کر واپس کرتے ہوئے کہا ہے اپیل نامکمل ہے اس کے ہمراہ ہائی کورٹ کے حکم امتناع کی مصدقہ نقل خصوصی عدالت کے 21 نومبر کے فیصلے کی نقل بھی منسلک نہیں ہے۔
غداری کیس/ اعتراض