روزانہ 150 سے 300 خاندان وطن واپس آ رہے ہیں: افغان حکام
کابل (بی بی سی) عبدالصمد کی حال ہی میں شادی ہوئی ہے لیکن اہلیہ اور اپنے پانچ دیگر رشتے داروں کے ساتھ تھوڑا بہت گھریلو سامان لے کر طورخم کے راستے پاکستان سے افغانستان چلے گئے۔بی بی سی سروے میں ان پناہ گزین خاندانوں سے بات کی گئی جو برسوں سے پاکستان میں رہائش پذیر تھے۔ان افراد کا الزام ہے کہ بلاجواز گرفتاریاں انھیں ملک چھوڑنے پر مجبور کر رہی ہیں۔افغان حکام نے بی بی سی کو بتایا کہ پشاور حملے کے بعد روزانہ 150 سے 300 خاندان ملک واپس آ رہے ہیں۔پناہ گزینوں کے امور کے وزیر سید حسین علیمی پرسوں پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ پاکستانی حکام سے کہیں گے کہ وہ ان پناہ گزینوں کو مزید مدت تک ملک میں رہنے دیں تاکہ ان کی واپسی پر ان کے رہنے کا انتظام کیا جاسکے۔