پاور سیکٹر کیلئے 40 ارب قرض کی گارنٹی منظور: یوٹیلٹی سٹورز کو چینی پر سبسڈی نہیں دینگے: اسحاق ڈار
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کیلئے 2 ماہ کی تنخواہ ہنگامی بنیادوں پر جاری کرنے کی منظوری دیتے ہوئے ایک خصوصی کمشن تشکیل دیا ہے جو ملز کے معاملات کا جائزہ لے گی۔ کمیٹی میں سیکرٹری فنانس، چیئرمین نجکاری کمشن، سیکرٹری صنعت شامل ہوں گے جبکہ ای سی پی کے چیئرمین کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ ای سی سی نے نجکاری کمشن کو ہدایت کی آئندہ اجلاس میں پاکستان سٹیل ملز کی تشکیل نو کیلئے تجویز پیش کرے۔ ای سی سی کا اجلاس وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی صدارت میں ہوا۔ پاکستان سٹیل ملز کے چیئرمین نے ملز کی صورتحال کے بارے میں بتایا اور کہا کہ گیس اور بجلی کی کمی کی وجہ سے پیداوار میں مشکلات ہیں۔ انہوں نے ملازمین کی تنخواہوں کے لئے رقم جاری کرنے کی درخواست کی اور کہا کہ مارچ میں سٹیل ملزکی پیداواری صلاحیت کو 70فیصد پر لایا جائیگا۔ وزارت تجارت کی تجویز پر ٹی سی پی کے پاس موجود 28 ہزار 999 میٹرک ٹن چینی یوٹیلٹی سٹورز کو فروخت کرنے کی منظوری دیدی گئی۔ وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز مناسب نرخ پر چینی فروخت کرے تاہم کوئی سبسڈی نہیں دی جائیگی۔ وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ ملک کے اندر چینی اور گندم کی طلب و رسد پر نظر رکھی جائے۔ وزارت پانی و بجلی کے تجویز پر پاور سیکٹر کے 40 ارب روپے کی ”سادرن گارنٹی“ دینے کی بھی منظوری دیدی۔ اجلاس میں ایس این جی بی ایل کیلئے مزید 12ایم ایم وی ایف ڈی گیس مختص کرنے کی منظوری دیدی۔ یہ گیس میانو ٹائٹ گیس فیلڈ سے سوئی نادرن کو دی جائیگی جو بعدازاں ایس این جی بی ایل کو دیگی۔ اینگرو فرٹیلائزر کو 3 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دینے کی منظوری بھی دیدی گئی۔ اجلاس میں جائنٹ سیکرٹری (کمیٹی) ثناءاللہ کیلئے تعریفی قرارداد بھی منظوری کی گئی۔