آٹھویں کے امتحانات میں بھی بدانتظامی5 ویں کے پیپر میں تاخیر کا اندازہ تھا‘رانا مشہود
لاہور (سٹاف رپورٹر) پنجاب ایگزمینشن کمیشن کے زیر اہتمام آٹھویں کے امتحانات میں بھی بدانتطامی کا سلسلہ جاری ہے گذشتہ روز سائنس کے پرچہ ہوا جس میں کئی سنٹروں پر پرچے تاخیر سے پہنچے جبکہ متعدد سنٹروں پر تمام اقسام کے پرچے نہیں پہنچائے جا سکے۔ کئی سنٹروں میں 2 اقسام اور کئی سنٹروں میں4 اقسام کے پرچے بھجوائے پرچوں کی تعداد کم ہونے پر فوٹو کاپیاں کروا کر پرچے تقسیم کئے جاتے رہے۔ ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ کل 2 مارچ کو میتھ اور 4 مارچ کو ہونیوالے انگلش کے پیپر میں بدانتظامی سامنے آئے گی جس کنٹریکٹر کو پیپروں کی چھپائی کو کام دیا گیا ہے اس کے پاس میشنری زیادہ تعداد میں نہیں اس لئے بروقت پیپروں کی چھپائی کا مکمل انتظام نہیں ہوسکا۔ صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کے زیر اہتمام منعقد شدہ پانچویں اور آٹھویں کے امتحانات کےلئے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں حکومتی اقدامات میں بہتری ایک متواتر عمل ہے جس کا مقصد طالب علموں کو معیار ی تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ پنجاب کے نظام تعلیم کو عالمی معیار کے مطابق لانا ہے اس حوالے سے حکومت کی کوشش ہے کہ پنجاب کے نظام تعلیم کو اصلاحات کے ایک متواتر عمل کے ذریعے عالمی معیار کے مطابق لایا جائے یہ بات انہوںنے صحافیوں سے خطاب میں بتائی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ اس سال پانچویں و آٹھویں کے امتحانات میں 22 لاکھ طالب علم شریک ہیں جن کے لئے 12 ہزار امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں اور امتخانات کی نگرانی کے لئے سوا لاکھ اساتذہ کو مامور کیا گیا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ رٹا سسٹم کی حوصلہ شکنی کر کے طالب علموں میں تخلیقی سوچ کو پروان چڑھایا جائے۔ انہوںنے بتایا کہ ماضی میں پرچے چھاپنے پر 1.49 روپے فی پرچہ لاگت تھی جو کم ہو کر 1.3 روپے رہ گئی ہے ہمارا پرچے کا معیار انٹرنیشنل سٹینڈرڈز کے مطابق ہے۔رانا مشہود نے کہا انہیں اندازہ تھا کہ پانچویں کا پیپر تاخیر کا شکار ہوگا مگر ہر صورت سیکریسی کو بھی تو قائم رکھنا تھا۔ رانا مشہود نے سیکرٹری تعلیم سکولز ارو کمیشن کے چیف ایگزیکٹو کی تعریف کرتے ہوئے کہا حکام نے ایک بہترین امتحانی نظام وضع کیا ہے۔ پانچویں کے امتحان میں جو معاملات سامنے آئے ہیں اس پر تحقیقات جاری ہےں۔
رانا مشہود